کتاب: مقالات توحید - صفحہ 116
کرنے کو کہا جائے۔ ۱۳: کہانت: کاہن وہ شخص ہوتا ہے جو شیاطین اور جنات سے اطلاع پا کرلوگوں کو ان کے مستقبل کی خبریں بتاتا ہے۔ جو کوئی ان کے پاس جائے، ان سے پوچھے اور پھر ان کی باتوں کی تصدیق کرے:تو ایسا کرنے والا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہونے والی کتاب کا منکر ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : (( مَن أ تَیٰ کَا ہِناً فَصَدَّ قَہُ بِمَا یَقُو لُ فَقَد کَفرَ بِمَا أ نزِلَ عَلیٰ مَحمَّد صلی اللّٰہ علیہ وسلم ۔)) [ رواہ احمدوابو داؤد والترمذی وابن ماجہ والدارمی] ’’جوکسی کاہن کے پاس آیااور اس کی کہی ہوئی باتوں کوسچ مان لیاتواس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت سے کفرکیا۔‘‘ جو انسان ان کے پاس جائے اور کچھ پوچھے مگر اس کی تصدیق نہ کرے: تو ایسا کرنا کبیرہ گناہوں میں سے ایک گناہ ہے۔ ایسا کرنے والے کی نماز چالیس دن تک قبول نہیں ہوتی ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے: ((مَنْ أَتَی عَرَّافاً فَسَأَلَہٗ عَنْ شَئْيٍ لَّمْ تُقْبَلْ صَلَاتُہٗ أَرْبَعِیْنَ یَوْماً۔)) [مسلم] ’’جو فال نکالنے والے کے پاس آیا اور اس سے کوئی چیز پوچھی ، اس کی چالیس دن تک کی نماز قبول نہیں ہوگی۔‘‘ وہ امور جن میں شرک کاپہلو غالب ہے: اب شرک کی انواع کے تسلسل میں ان امور کا بیان ہوگا جو بذات خود اپنی شروط کے ساتھ جائز ہیں ، مگر ان کا استعمال شرک میں زیادہ ہوتاہے۔ ۱۴: بد شگونی لینا: نحوست پکڑنا اور بدفالی لینا دو وجہ سے توحید کے منافی ہے: