کتاب: مقالات محدث مبارکپوری - صفحہ 329
فائدہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو قبر کے پاس گزرے ۔ پس فرمایا کہ ان دونوں قبروں کے مردے عذاب کیے جاتے ہیں اور کسی بڑے امر میں عذاب نہیں کیے جاتے (یعنی کسی ایسے امر میں عذاب نہیں کیے جاتے ہیں ، جس سے ان کو بچنا شاق اور گراں ہوتا) لیکن ان دونوں میں سے ایک سووہ پیشاب سے بچتا نہیں تھا۔ اور لیکن دوسرا سو وہ چغل خوری کرتا تھا۔ پھر آپ نے کھجور کی ایک تازی شاخ لی ا ور اس کو نصفا نصف پھاڑا ، پھر ایک ٹکڑے کو ایک قبر میں اور دوسرے ٹکڑے کو دوسری قبر میں گاڑ دیا۔ صحابہ نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے یہ کیوں کیا ہے؟ آپ نے فرمایا شاید ان دونوں کے عذاب میں تخفیف کی جاوے، جب تک کہ یہ دونوں ٹکڑے خشک نہ ہوں۔‘‘اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ قبر میں کھجور کی شاخ گاڑنا درست ہے چنانچہ اس حدیث کے راوی حضرت بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہا نے وصیت کی تھی کہ ان کی قبر میں کھجور کی دو شاخیں رکھ دی جائیںاور بعض علما کہتے ہیں کہ یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص تھی اور کسی کو جائز نہیں۔ میں کہتا ہوں جیسا کہ حضرت بریدہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا کی اور قبر میں کھجور کی شاخ کو رکھنا جائز سمجھا اسی طرح اب بھی اگر کوئی شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداواتباع کر ے اور قبر میں کھجور کی شاخ گاڑے تو اس میں کچھ حرج نہیں معلوم ہوتا ، واللہ تعالیٰ اعلم اور بہت سے لوگ جو بیر کی شاخ یا انار کی شاخ قبر میں گاڑتے ہیں سو اس کا کچھ ثبوت نہیں ہے۔ فائدہ: ڈھیلوں پر سورۂ اخلاص وغیرہ پڑھ کر قبر میں رکھنا یا قرآنِ مجید کی کوئی آیت یا کوئی دعا لکھ کر قبر میں رکھنا یا کعبہ شریف کا غلاف یا کسی بزرگ کا کوئی کپڑا یا اس کی کوئی اور چیز تبر کاً قبر میں رکھنا جائز نہیں ہے یہ کا م ناواقف لوگوں کا ہے۔ ایسے کاموں سے احترازو اجتناب لازم ہے۔ فائدہ: حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک انصاری مرد کے جنازہ میں ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے، قبر کے پاس پہنچے تو ابھی لحد کھودنا باقی تھا پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبلہ روہوکر بیٹھے، اور آپ کے ساتھ ہم لوگ بھی بیٹھے، روایت کیا اس کو ابو داود نے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قبر کے تیار ہونے میں کچھ دیر ہو تو لوگوں کو بیٹھ جانا جائز ہے، اور قبلہ رو ہو کر بیٹھنا بہتر ہے۔