کتاب: مقالات محدث مبارکپوری - صفحہ 312
اے اللہ جو ہم میں زندہ ہییںں اور جو ہم میں مردہ ہیں اور جو ہم میں حاضر ہویں اور جو ہم میں غاء ہیں اور جو ہم میں چھوٹے ہیں اور جو ہم میں بڑے ہیں اور جو ہم میں مرد ہیں اور جو ہم میں عورت ہیں ان سب کو بخش دے اے اللہ ہم میں سے جس کو تو زندہ رکھے اس کو اسلام پر زندہ رکھ اور جس کو تو مارے اس کو ایمان پر مار ، اے اللہ ہم کو اس کے ثواب سے محروم نہ کر اور ہم کو اس کے بعد فتنہ نہ ڈال ۔ ( تومذی نے کہاکہ یہ حدیث حسن ہے۔)
(۳) حضرت واثلہ بن اصقع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مسلمان کے جنازہ پر ہم لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی، پس میں نے آپ کویہ دعا پڑھتے ہوئے سنا:
اللھم ان فلا ن بن فلان فی ذمتک وحبل جوارک فقہ فتنۃ القبر وعذاب النار وانت اھل الوافاء والحق اللھم اغفرلہ وارحمہ انک انت الغفور الرحیم۔(ابو داود ،ابن ماجہ)
اے اللہ بیشک فلاں بن فلاں تیری پناہ اور تیری ہمسایگی کے امان میں ہے، پس تو اس کو قبر کے فتنے اورآگ کے عذاب سے محفوظ رکھ اور تو وفا اور حق والا ہے، اے اللہ تو اس کو بخش دے اور اس پر رحم کر ، بے شک تو بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔
واضح ہو کہ فلاں بن فلاں کی جگہ میت اور اس کے با پ کا نام لینا چاہیے۔
(۴) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ جنازہ میں دیہ دعا پڑھتے تھے:
اللھم انت ربھا وانت کلقتھا وانت ھدیتھا للاسلام وانت قبضت ورحھا وانت اعلم بسرھا وعلاننیتھا جئنا شفعاء فاغفر لا۔(ابوداود ، نسائی)
اے اللہ تو اس کا رب ہیے تو ہی نے اس کو پیدا کیا اور تو ہی نے اس کو