کتاب: مقالات محدث مبارکپوری - صفحہ 301
جنازہ کو دیکھ کر کھڑے ہو جانے کا یہ حکم پہلے تھا بعد کو یہ حکم منسوخ ہو گیا ۔ مسلم میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ راینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قام فقمنا وقعد فقعدنا یعنی فی الجنازۃ رواہ مسلم وفی روایۃ مالک و ابی داود قام فی الجنازۃ ثم تعد بعد۔کذا فی المشکوٰۃ ہم لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ (جنازہ میں) کھڑے ہوئے تو ہم لوگ بھی کھڑے ہوئے اور جب آپ بیٹھے تو ہم لوگ بھی بیٹھے ، روایت کیا اس کو مسلم نے اور مالک اور ابو داود کی روایت میں ہے۔ کہ آپ جنازہ میں کھڑے ہوئے پھر بعد کو بیٹھے۔ اور مسند احمد میں یہ حدیث بایں لفظ مروی ہے۔ کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امر نا بالقیام فی الجنازۃ ثمن جلس بعد ذلک وامرنا بالجلوس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو جنازہ کے بارے میں کھڑے ہونے کا حکم فرمایاتھا، پھر بعد کو آپ بیٹھے اور ہم کو بیٹھنے کا حکم فرمایا۔ بعض اہلِ علم کہتے ہیں کہ جنازہ کو دیکھ کر کھڑے ہو جانے کا یہ حکم منسوخ نہیں ہے، بلکہ یہ حکم باقی ہے، ہاں ضروری نہیں ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم