کتاب: مقالات محدث مبارکپوری - صفحہ 161
قولہ صلی اللہ علیہ وسلم انی لا اصافح النسآء دلیل علی انہ کان یصافح الرجال عند البیعۃ وغیرہھا صلی اللہ علیہ وسلم یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ قول کہ میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا ۔ دلیل ہے اس بات کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیعت وغیرہ کے وقت مردوں سے مصافحہ کرتے تھے۔ صحیح بخاری (ص۷۲۶ج۲) میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مہاجر عورتوں سے بیعت لے کر فرماتے تھے۔ قد بایعتک کلاما یعنی میں نے تجھ سے کلا ما (زبانی) بیعت لی ہے۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فتح الباری میں لکھتے ہیں۔ قولہ قدبا یعتک کلاما ای یقول ذلک کلا ما فقط لا مصافحۃ بالیدکما جرت العادۃ بمصافحۃ الرجال عند البعیۃ یعنی جن امور پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں سے بیعت لیتے ان کو زبانی فرماتے اور عورتوں سے ہاتھ سے مصافحۃ نہیں کرتے جیسا کہ بیعت کے وقت مردوں سے مصافحہ کرنے کی عادت جاری ہے۔ اور واضح ہو کہ بعض روایات ضعیفہ میںبیعت کے وقت عورتوں سے بھی مصافحہ کرنا آیا ہے ۔التعلیق الممجد میں ہے۔ وجاء ت اخبار ضعیفۃ بمصافحۃ النساء عند البیعۃ احیانا فعند الطبرانی من حدیث معقل بن یسار ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم کان یصافح النساء فی بیعۃ الرضوان من تحت الثوب واخرج ابن عبد البر عن عطاء وقیس بن ابی حازم ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم کان اذا ابیع لم یصافح النساء الا علی یدہ ثواب (ص۳۹۴) یعنی طبرانی میں معقل بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم