کتاب: مقالات محدث مبارکپوری - صفحہ 157
پہلا باب ایک ہاتھ سے مصافحہ کے مسنون ہونے کے ثبوت میں پہلی روایت حافظ ابن عبد البر رحمۃ اللہ علیہ تمہید شرح موطا میں لکھتے ہیں۔ حدثنا عبد الوارث بن سفیان قال ثنا قاسم ابن اصبغ ثنا ابن وضاع قال ثنا یعقوب بن کعب قال ثنا مبشر بن اسمعیل عن حسان بن نوح عن عبید اللہ ابن بسر قال ترون یدی ھذہ صافحت بھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وذکرا لحدیث ۔ یعنی عبید اللہ بن بسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تم لوگ میرے اس ہاتھ کودیکھتے ہو۔ میں نے اسی ایک ہاتھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مصافحہ کیا ہے ، اور ذکر کیا حدیث کو۔ یہ حدیث صحیح ہےاس حدیث سے بصر احت ثابت ہوا کہ ایک ہاتھ سے مصافحہ کرنا مسنون ہے۔[1]
[1] اس حدیث کے پہلے راوی حافظ ابن عبد البر میں حافظ ذہبی تذکرۃ الحفاظ (ص۳۲۴ج۳) میں ان کی نسبت لکھتے ہیں۔ ساداہل الزمان فی الحفظ والا تقان قال ابو الولید الباجی لم یکن بالاندلس مثل ابی عمر فی الحدیث ۔ اور پھر لکھتے ہیں۔ کان دینا صینا ثقہ حجۃ صاحب مستند واتباع اور پھر لکھتے ہیں۔ قال الحمیدی ابو عمر فقیہ حافظ مکثر عالم بالقراء ات و بالخلاف وبعلوم الحدیث والرجال انتھٰی اور دوسرے راوی عبد الوارث بن سفیان ہیں۔ یہ حافظ ابن عبد البر رحمۃ اللہ علیہ کے شیوخ کبار سے ہیں۔<=