کتاب: مقالات حدیث - صفحہ 48
جھنڈانگری رحمہ اللہ کی کتاب ’’نصرة الباري في بيان صحة البخاري‘‘ کے لیے لکھا تھا۔
ان سطور میں حضرت سلفی رحمہ اللہ نے مقام رسالت، تدوین حدیث کے مختلف ادوار، صحیح بخاری کا مقام و مرتبہ، احادیث صحیحین کی قطعیت وغیرہ امور پر روشنی ڈالی ہے اور آخر میں منکرین حدیث کے معیار صداقت کے مطابق احادیث نبویہ سے دو ایسی واقعاتی شہادتیں پیش فرمائی ہیں، جو نظریہ انکار حدیث کے ابطال اور فساد پر دلالت کرتی ہیں۔ یہ مقدمہ 1958ء میں لکھا گیا تھا، جیسا کہ مذکور کتاب کے اولین ایڈیشن مطبوعہ دہلی سے معلوم ہوتا ہے۔
مفقودات:
مذکورہ بالا مقالات ان تحریرات پر مشتمل ہیں جو حضرت سلفی رحمہ اللہ نے دفاع حدیث کے ضمن میں لکھیں اور ہمیں دستیاب ہوئیں۔ انہیں تحریرات کو اب ’’مقالات حدیث‘‘ کے نام سے جمع کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں حضرت سلفی رحمہ اللہ کی دفاع حدیث کے باب ہی میں بعض ایسی نگارشات بھی موجود تھیں، جن کا ذکر بعض رسائل و جرائد میں تو ملتا ہے، لیکن تلاش بسیار کے باوجود وہ ہمیں دستیاب نہیں ہو سکیں۔ ان کی تفصیل حسب ذیل ہے:
(1) مقام حدیث قرآن کی روشنی میں:
ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ (جلد: 8، شمارہ: 51) میں قاضی محمد اسلم فیروز پوری رحمہ اللہ کی طرف سے اس کتاب کا اشتہار دیا گیا ہے اور حضرت سلفی رحمہ اللہ نے اپنے مقالہ ’’حدیث کی تشریعی اہمیت‘‘ میں بھی ذکر کیا ہے کہ ’’مقام حدیث‘‘ کے نام سے ان کا ایک رسالہ شائع ہو چکا ہے۔ (حجیت حدیث: 22)
علاوہ ازیں بعض اصحاب قلم نے دفاع حدیث میں لکھی گئی مؤلفات کے ضمن میں بھی مذکورہ بالا رسالہ کا تذکرہ کیا ہے۔[1]
(2) ظن کا مفہوم:
حضرت سلفی رحمہ اللہ کا یہ مضمون ماہنامہ ’’اسلامی زندگی‘‘ لاہور (مئی 1949ء) میں شائع ہوا تھا، جیسا کہ مولانا حنیف ندوی رحمہ اللہ نے ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ (3 مارچ 1950ء) میں حضرت سلفی رحمہ اللہ
[1] دیکھیں: ماہنامہ محدث، فتنہ انکار حدیث نمبر، اگست، ستمبر 2002ء (ص: 244)