کتاب: مقالات حدیث - صفحہ 467
وقت پریشانی ہوتی ہے، توقع ہے مجھے آپ اس صاف گوئی میں معذور تصور فرمائیں گے۔ [1]
[1] ’’صحیفہ اہلحدیث‘‘ کراچی کے شمارہ ’’حجیت حدیث نمبر‘‘ بابت مارچ (1956ء) میں مولانا عبداللہ صاحب لائل پوری رحمہ اللہ کا ایک مضمون ’’امام زہری رحمہ اللہ کا شجرہ نسب‘‘ کے عنوان سے شائع ہوا تھا، جس میں انہوں نے رجال اور انساب کی کتب کو مدنظر رکھتے ہوئے امام زہری رحمہ اللہ کے نسب پر عمادی شکوک و شبہات کا بھرپور جائزہ لیا تھا۔ مضمون کی موضوع سے مناسبت اور افادیت کی بنا پر اسے ذیل میں درج کیا جا رہا ہے۔ ’’امام زہری رحمہ اللہ کا شجرہ نسب‘‘ مولانا تمنا عمادی مقیم ڈھاکہ انکارِ حدیث کے متعلق دور کی کوڑی لانے کے عادی ہیں۔ رسالہ ’’طلوع اسلام‘‘ کراچی میں آپ نے ایک مضمون ’’زہری رحمہ اللہ‘‘ پر لکھا ہے، جس میں زیادہ زور اس بات پر دیا ہے کہ امام زہری رحمہ اللہ قبیلہ زہرہ سے نہیں ہیں، بلکہ موالی بنی زہرہ ہیں اور ان کو موالی بنا کر موردِ جرح گردانا ہے۔ ’’الاعتصام‘‘ گوجرانوالہ میں مولانا اسماعیل صاحب نے اس کا جواب دیا ہے، لیکن افسوس کہ انساب کی کتابوں کو بالکل پیش ہی نہیں کیا گیا، حالانکہ انساب میں کافی مواد موجود ہے۔ آج کی صحبت میں فقیر صرف امام زہری رحمہ اللہ کا بنی زہرہ سے ہونا ثابت کرے گا۔ إن شاء اللّٰه ، واللّٰه الموفق زہرہ کے آباؤ و اجداد: ذیل میں نقشہ دیا جاتا ہے، جس سے ’’زہرہ‘‘ اور اس کے بھائی اور اس کے آباء و اجداد کا بخوبی پتہ چل سکتا ہے: لؤی کعب مرۃ کلاب ٭ 1 2 3 4 5 6 7 8 9 قصی زہرہ حبیب سعید مجید طلحہ مستکبر عکرمہ ابو زہرہ نقشہ میں ’’كلاب‘‘ کی اولاد نو (9) فرد ظاہر کیے گئے ہیں۔ 1۔ ’’قصی‘‘ حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم جدّاعلیٰ ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب حسب ذیل ہیں: --- ٭ان کی کنیت ابو زہرہ تھی۔ (لائل پوری)