کتاب: مقالات حدیث - صفحہ 46
نسب پر تمنا عمادی کے شکوک و شبہات کا ازالہ کیا اور امام زہری رحمہ اللہ کا قطعی طور پر عربی النسل اور مدنی ہونا ثابت کیا۔ موضوع کے ساتھ تعلق اور افادیت کے پیش نظر اسے بھی متعلقہ مباحث کے حواشی میں درج کر دیا گیا ہے۔ (10) مولانا تمنا کے تنقیدی مضمون کا علمی محاسبہ: ماہنامہ ’’اسلامی زندگی‘‘ (مئی 1949ء) کے شمارے میں حضرت سلفی رحمہ اللہ کا ایک مضمون ظن کے مفہوم کے متعلق شائع ہوا تھا، [1] جس کے جواب میں تمنا عمادی نے ماہنامہ ’’البیان‘‘ (جنوری 1950ء) میں ایک تنقیدی مضمون لکھا، جس میں ظن کے مفہوم اور حدیث نبوی کے مقام احتجاج کے متعلق شکوک و شبہات پیدا کیے گئے، چنانچہ حضرت سلفی رحمہ اللہ نے تمنا عمادی کے مذکورہ بالا تنقیدی مضمون کے جواب الجواب میں مندرجہ بالا مضمون لکھا، جو ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ (3 مارچ 1950ء) کی پانچ اقساط میں شائع ہوا۔ ان سطور میں حضرت سلفی رحمہ اللہ نے فتنہ انکار حدیث کا پس منظر، اغراض و مقاصد، سنت کا جدید مفہوم، سنت کے مواقع استعمال، حدیث کا تشریعی استقلال، مقام رسالت، حفاظت سنت، ظن اور خبر واحد کی حجیت وغیرہ کئی دیگر امور پر روشنی ڈالی۔ تمنا عمادی کے مذکورہ بالا مضمون کے جواب میں مولانا عبداللہ لائل پوری رحمہ اللہ نے بھی ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ (جلد: 1، شمارہ: 30، 31) کی دو اقساط میں ایک مقالہ سپرد قلم فرمایا تھا، جس میں انہوں نے علم حدیث اور علم اسماء الرجال کے متعلق عمادی شبہات کا ازالہ کیا۔ افادیت کے پیش نظر اسے بھی حواشی میں درج کر دیا گیا ہے۔ (11) واقعہ افک کے متعلق نئی تمنائی ریسرچ: ’’طلوع اسلام‘‘ (اگست، ستمبر 1964ء) کے شمارے میں تمنا عمادی کا ایک مضمون شائع ہوا تھا، جس میں موصوف نے تحریر کیا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت کے متعلق صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی ’’حدیثِ افک‘‘ موضوع اور عجمی سازش کی پیداوار ہے، چنانچہ انہی اوہام کے ازالے میں حضرت سلفی رحمہ اللہ نے مذکورہ بالا مضمون رقم فرمایا۔ مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ اس مضمون کا پس منظر بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’پرویزی فرقہ کے علامہ تمنا عمادی صاحب پرویزیوں کے لیے جو علم کلام تصنیف فرما
[1] بصد افسوس کہ تلاش بسیار کے باوجود ہمیں یہ پرچہ دستیاب نہیں ہو سکا۔