کتاب: مقالات حدیث - صفحہ 40
اسی طرح حضرت سلفی رحمہ اللہ اپنے ہم عصر علماء کو گراں قدر مشورہ جات سے نوازتے اور دیگر اہل قلم کی تحریرات پر مقدمہ جات لکھ کر ان کی حوصلہ افزائی فرماتے۔
چنانچہ ’’نصرة الباري في بيان صحة البخاري‘‘ کے مؤلف مولانا عبدالرؤف جھنڈانگری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’یہ رسالہ (نصرة الباري) جو آپ کے زیر نظر ہے، پہلے ایک مقالہ تھا، جسے مولانا آزاد رحمانی صاحب مدیر ’’الہدیٰ‘‘ کی فرمائش پر میں نے ’’الہدیٰ‘‘ کے بخاری نمبر کے لیے 1955ء کے اوائل میں لکھا تھا، جسے دیکھ کر گرامی قدر مولانا محمد داود راز صاحب خطیب بمبئی اور شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ نے اسے بصورت رسالہ شائع کرنے کا مشورہ دیا، چنانچہ میں نے اس مشورہ کے پیش نظر اس مقالہ میں مزید عرق ریزی کر کے ترتیب و تہذیب سے کام لیتے ہوئے اپنی حد تک ترتیب و تہذیب میں پوری سعی و کوشش کر کے اس کا مسودہ تیار کیا اور اپنے بزرگ بھائی نخبة الأقران فخر الأماثل حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ کی خدمت میں روانہ کر دیا۔ آپ نے کثیر مشاغل کے باوجود اس پر ایک بہترین مقدمہ لکھا اور پورے مسودہ پر بھی نظر ثانی فرمائی اور خبر واحد اور جرح و تعدیل کی بحثوں میں اختصار کا خاص طور پر مشورہ دیا۔‘‘ (نصرة الباري، ص: 6)
مقالاتِ حدیث:
زیر نظر مجموعہ مضامین ’’مقالاتِ حدیث‘‘ حضرت سلفی رحمہ اللہ کے ’’حجیتِ حدیث‘‘ نامی کتاب میں مطبوعہ مقالات اربعہ کے علاوہ دفاع حدیث کے ضمن میں لکھی جانے والی ان کی تحریرات پر مشتمل ہے، جس میں مندرجہ ذیل مقالات شامل ہیں:
(1) امام بخاری رحمہ اللہ کا مسلک:
یہ رسالہ امام بخاری رحمہ اللہ اور صحیح بخاری کے منہج و مسلک کا غائرانہ مطالعہ اور جائزہ ہے، جس میں حضرت سلفی رحمہ اللہ نے جہاں امام بخاری رحمہ اللہ کے اچھوتے طرزِ استدلال، فقاہت و ذکاوت، دقتِ نظر، بے نظیر استنباط و اجتہاد اور مسائل خلافیہ میں دقیق نکتہ آفرینی کا تذکرہ کیا ہے، وہیں صحیح بخاری کی مزایا و خصائص پر ایسی سیر حاصل بحث کی ہے کہ صحیح بخاری کے طالب علم کو کوئی تشنگی محسوس نہیں ہوتی۔