کتاب: مقالات حدیث - صفحہ 368
کذب کا معنی: (1) کذب کے معنی ترغیب دلانا بھی مستعمل ہے۔ ’’كذبته نفسه‘‘ کے معنی ہیں: اس کے دل نے اسے ترغیب دلائی۔ (2) ’’كذب‘‘ وجوب کے معنی میں آتا ہے: ’’قال الجوهري: كذب قد يكون بمعني وجب، وقال الفراء: كذب عليك أي وجب عليك‘‘ (نهايه ابن أثير: 4/12) [1] ’’جوہری اور فراء کہتے ہیں: ’’كذب‘‘ معنی ’’وجب‘‘ پر ہے۔‘‘ (3) ’’كذب‘‘ لَزِمَ کے معنی میں آیا ہے: ’’كذب عليكم الحج والعمرة‘‘ تم پر حج اور عمرہ لازم ہو گیا ہے۔ [2] (4) غلطی خطا کے معنی میں بھی اس کا استعمال ہوا ہے۔ حدیث میں ہے: ’’كذب أبو محمد‘‘[3]ابو محمد نے غلطی کی۔ ابو محمد صحابی ہیں، ان کا نام مسعود بن زید ہے۔ ذو الرمہ شاعر نے کہا: ’’ما في سمعه كذب‘‘ اس کے سماع میں غلطی نہیں۔ [4] اسی طرح ’’خطأ‘‘ بھی کئی معنی میں مستعمل ہوا ہے۔ ابن اثیر فرماتے ہیں: ’’كما أن الكذب ضد الصدق، وإن افترقا من حيث النية والقصد، لأن الكاذب يعلم أن ما يقوله كذب والمخطيء لا يعلم‘‘ (نهايه ابن أثير: 4/13) [5] (5) اجتہادی غلطی پر بھی ’’كذب‘‘ کا لفظ بولا جاتا ہے۔ صحیح بخاری میں نوف بقالی کے متعلق ابن عباس نے فرمایا: ’’كذب عدو اللّٰه ‘‘[6]نوف نے غلطی کی۔ نوف تابعی ہیں، ظاہر ہے کہ ہر کذب جھوٹ نہیں، جس طرح ہر سچ صدق نہیں ہو سکتا۔
[1] النهاية في غريب الأثر لابن الأثير (4/282) [2] مصدر سابق [3] أبو داود، رقم الحديث (425) [4] النهاية (4/282) [5] مصدر سابق [6] صحيح البخاري، كتاب العلم، باب ما يستحب للعالم إذا سئل أي الناس أعلم فيكل العلم إلي اللّٰه ، رقم الحديث(122) صحيح مسلم: كتاب الفضائل، باب من فضائل الخضر عليه السلام، رقم الحديث (2380)