کتاب: مقالات حدیث - صفحہ 30
اختیار کی کہ معاذ اللہ انہیں منافق، خود غرض اور فسق و فجور کا مرتکب ثابت کر دیا جائے، تاکہ حفاظت قرآن اور سنت میں ان پر اعتماد ختم ہو جائے۔ أعاذنا اللّٰه من شرورهم مگر اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ہر دور میں اپنے کچھ بندوں کو اس کی توفیق بخشی کہ وہ ان باطل پرستوں کی سرکوبی اور ان کے باطل نظریات کی بیخ کنی کریں۔ ﴿لِّيَهْلِكَ مَنْ هَلَكَ عَن بَيِّنَةٍ وَيَحْيَىٰ مَنْ حَيَّ عَن بَيِّنَةٍ ۗ﴾ اِنہی خوش نصیبوں میں ایک استاذ العلماء شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ تھے، جنہوں نے دفاعِ سنت کا بیڑا اُٹھایا اور اس کا حق ادا کیا۔ منکرین حدیث کو آڑے ہاتھوں لیا۔ تمنا عمادی اور غلام احمد پرویز کے تشکیکی پروپیگنڈا کے ڈھول کا پول کھولا۔ حدیث کے مقام و مرتبہ کو براہین قاطعہ سے واضح کیا۔ جزاه اللّٰه عنا وعن سائر المسلمين ہمارے فاضل دوست مولانا حافظ شاہد محمود صاحب (فاضل مدینہ یونیورسٹی) لائق صد مبارک باد ہیں کہ انہوں نے اس حوالے سے حضرت سلفی مرحوم کی نگارشات ہی کو نہیں بلکہ حدیث و سنت سے اور مسلک محدثین کے متعلق ان کے متنوع مقالات کو جمع کرنے کی سعادت حاصل کی اور ان کو زیور طبع سے آراستہ کر کے شائقین کو ان سے استفادے کی تقریب باہم پہنچائی۔ ایں سعادت بزور بازو نیست تا نہ بخشد خدائے بخشندہ بلکہ اس ضمن میں حضرت سلفی مرحوم کی تائید اور تمنا عمادی کے باطل دعاویٰ کو تشت ازبام کرنے کے لیے استاذی مکرم حضرت مولانا محمد عبداللہ صاحب محدث فیصل آبادی بانی ادارۃ العلوم الاثریہ نے جو مضمون رقم فرمایا تھا، اسے بھی شامل اشاعت کرا دیا، تاکہ کسی پہلو سے بحث تشنہ نہ رہے۔ ان مقالات میں جہاں ضرورت محسوس کی، وہاں احادیث اور تاریخ کے حوالوں کی مراجعت کر کے انہیں اجاگر کر دیا۔ اللہ تعالیٰ ان کی مساعی حسنہ کو قبول فرمائے اور مزید اپنی مرضیات سے نوازے۔ آمین وصلي اللّٰه عليٰ حبيبه محمد و آله و بارك وسلم خادم العلم والعلماء ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ (13 ذوالقعدہ 1429، 12 نومبر 2008)