کتاب: منہج ابن تیمیہ - صفحہ 92
رہے۔ حالانکہ اہل معرفت جانتے ہیں اور ا ن کا اتفاق ہے کہ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ کی ملاقات حضرت علی رضی اللہ عنہ سے نہیں ہوئی اور نہ ہی ان سے کوئی علم حاصل کیا ۔ بلکہ آپ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھیوں سے علم حاصل کیا ہے جیسا کہ احنف بن قیس اور قیس بن معاذ وغیرہ ۔ اور ایسے ہی یہ حکایت کہ امام احمد اور امام شافعی رحمہما اللہ شیبان الرعین کے پاس جمع ہوئے اور ان سے سجدہ سہو کے بارے میں سوال کیا۔ حالانکہ اہل علم کا اتفاق ہے کہ امام احمد اور امام شافعی رحمہما اللہ شیبان الرعین سے نہیں ملے؛ بلکہ انہوں نے شیبان الرعین کا زمانہ ہی نہیں پایا۔ ایسے ہی آپ نے کئی ایک کتابوں کا ذکر کیا ہے ۔ ۱۸/۷۱ پر فرماتے ہیں : ’’الحمد للّٰہ رب العالمین کہ ابو نعیم أحمد بن عبداللہ الاصفہانی جن کی کتابیں (حلیۃ الأولیاء) اور (تاریخ أصفہان؛ اور المستخرج علی البخاری و مسلم ؛ کتاب الطب؛ اور عمل الیوم و اللیلۃ ؛فضائل الصحابۃ ؛ اور دلائل النبوۃ اور صفۃ الجنۃ اور محجۃ الواثقین) اور ان کے علاوہ دیگر کتابیں ہیں ؛آپ حدیث کے بڑے حفاظ میں سے ایک تھے۔ اور کثرت تالیف وتصنیف والے تھے۔ اور لوگوں نے آپ کی تصنیفات سے بہت فائدہ اٹھایا ہے۔ اور بجا طورپر ثقہ کہلانے کے مستحق ہیں ؛ بلکہ آپ کا مقام و مرتبہ اس سے بھی بلند ہے۔ اور آپ کی کتاب