کتاب: منہج ابن تیمیہ - صفحہ 91
شیخ المفید کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ اس نے اپنی کتاب کا نام رکھا ہے’’ الحج إلی زیارۃ المشاہد‘‘(درگاہوں کی زیارت کا حج)۔
اس میں اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث اور اہل بیت سے روایات بیان کی ہیں ۔ اور درگاہوں کی زیارت اور ان کا حج کرنے کے اتنے فضائل بیان کئے ہیں کہ اتنے فضائل بیت اللہ کے حج کے بیان نہیں کئے۔ اور اس کی اکثر روایات ایسا کھلا ہوا جھوٹ اور واضح بہتان ہیں کہ یہود و نصاری کی کتابوں میں بھی ایسا بہتان اور جھوٹ نہیں ملتا۔‘‘
اور ایسے ہی زھد سے متعلق بعض کتابوں کا ذکر بھی کیا ہے ۔ فرمایا:
’’اس باب میں سب سے بہترین تصنیف ’’الزہد والرقائق ‘‘ ہے۔ اس کے بعد ’’الزہد‘‘ امام عبداللہ بن مبارک کی کتاب ہے؛ مگر اس میں بعض احادیث بہت ہی کمزور ہیں ۔‘‘
ایسے ہی آپ نے صوفیاء کی بعض کتابوں کا ذکر بھی کیا ہے ؛۱۱/۵۸۰ پر آپ نے ان کا تذکر کیا ہے۔
’’کتاب ’’الطبقات،، ابو عبدالرحمن السلمی کی ؛اور ابو القاسم القشیری کا ’’ الرسالہ‘‘ اور ابن خمیس کی روایات پر ان الفاظ میں تنقید کی ہے:
’’ مثلاً یہ لکھتے ہیں کہ: حسن بصری حضرت علی رضی اللہ عنہ کی صحبت میں