کتاب: منہج ابن تیمیہ - صفحہ 44
ایسے ہی جب آپ اس روایت پر رد کرتے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے رمضان میں عمرہ کیا تھا تو آپ فرماتے ہیں : ’’ باتفاق اہل علم یہ روایت محض جھوٹ ہے ۔‘‘(۲۲/۸۰) نیز آپ (۲۲/۸۰پر)اس حدیث پر تبصرہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ’’یہ کہنا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاحالت روزہ میں ماہ رمضان المبارک میں عمرہ کے ارادہ سے نکلیں ۔‘‘باتفاق اہل علم یہ روایت من گھڑت اور جھوٹ ہے۔اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ماہ رمضان المبارک میں کبھی بھی کوئی عمرہ نہیں کیا۔آپ کے تمام عمرے ماہ شوال میں ہوئے تھے۔‘‘ نیز آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ طیبہ سے مکہ مکرمہ کی جانب سفروں کی تعداد پر بحث کرتے ہوئے (۲۴/۱۵۰پر) فرماتے ہیں : ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار مدینہ طیبہ سے مکہ مکرمہ کی طرف سفر کیا اور مکہ میں داخل ہوئے۔ ایک عمرہ قضاء کے موقع پر ؛ایک بار غزوہ فتح مکہ کے موقع پر اور پھر حجۃ الوداع کے سال۔محدثین ؛ سیرت نگاروں اور اہل علم کا اس بارے میں کوئی اختلاف نہیں ۔اور ماہ رمضان میں مکہ کی طرف سفر صرف فتح مکہ کے موقعہ پر ہوا تھا۔‘‘ اور پھر اس روایت پر تبصرہ کرتے ہیں جس کے مطابق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حالت