کتاب: منہج ابن تیمیہ - صفحہ 39
مابین اور نبی شعیب علیہ السلام اور حضرت موسی علیہ السلام کے سسر شعیب میں فرق نہیں کرتے۔ چنانچہ آپ (۴/۱۶۰پر ) فرماتے ہیں :
’’ بہت سارے ملحدین اور خود ساختہ فلسفی فرعون کی تعظیم کرتے ہیں اور اسے قبطی افلاطون کے نام سے یاد کرتے ہیں ۔اور[بہت سارے] یہ بھی دعوی کرتے ہیں شہرمدین میں جس شخص کی بیٹی سے حضرت موسی علیہ السلام نے شادی کی تھی وہ حضرت شعیب علیہ السلام تھے۔ اور کچھ کہتے ہیں کہ یہ افلاطون ارسطو کا استاذ ہے۔اور کہتے ہیں :ارسطو ہی خضر ہے۔ اس طرح کی باتوں میں اتنی بڑی جہالت اور گمراہی پائی جاتی ہے جس کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہی ہے ۔‘‘
ایسے ہی آپ نے حضرت عیسی علیہ السلام کے متعلق ایک قصہ بیان کیا ہے ‘ جسے مصنفین بیان کیا کرتے ہیں ۔ آپ (۱۲/۵۹پر ) فرماتے ہیں :
’’ یہ قصہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت عیسی علیہ السلام نے اپنے معلم سے کہا تھا:’’ [حروف مقطعات کی تعلیم؛جیسے ا‘ب‘ت‘ث یا پھر أبجد؛ ھوز] یہ کتاب میں موجود ہے۔ یہ تمام کمزور روایات ہیں ‘ بلکہ یہ جھوٹ گھڑا گیا ہے۔ روایات نقل کرتے والے علماء کا اتفاق ہے ان روایات کو بطور حجت پیش کرنا جائز نہیں ۔ اگرچہ انہیں علماء کے ایک گروہ نے اس طرح کے قصے بیان کیے ہیں ‘ جیسا کہ شریف المزیدی