کتاب: منہج ابن تیمیہ - صفحہ 36
رابعاً: مصدر کے بیان میں منہج علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ بہت وسیع الاطلاع عالم تھے؛ آپ مختلف علوم کی متعدد کتب کی طرف رجوع کیا کرتے تھے؛ جیسا کہ آپ فرمایا کرتے ہیں :’’جیسا کہ مفسرین اورسیرت نگاروں نے ذکر کیا ہے۔ (۱۷/۳۷۲) (۱۷/۴۶۸پر) آپ نے ان علماء اور مؤرخین کاذکر کیا جن پر آپ اعتماد کرتے چلے آئے ہیں ۔اور (۱۲/۵۹پر) ان مفسرین اور مؤرخین کا ذکر کیا ہے جن پر آپ کو اعتماد ہے۔ مثلاً آپ کہتے ہیں :’’حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہماکا مؤمن ہونا نقل متواتر اور اہل علم کے اجماع کی روشنی میں ثابت ہے۔ [ایسے ہی فریق مخالف پر رد کرتے ہوئے(۴/۴۷۸پر) کہتے ہیں ]: ’’ اہل علم کا ان لوگوں کے منافق اور زندیق ہونے پر اتفاق ہے۔‘‘ اور کبھی کبھار اہل علم میں سے کسی ایک عالم کا ذکر کرتے ہیں اور بہت سارے موضوعات کو بیان کرتے ہیں ۔ اورآپ یہ بھی جانتے ہیں کہ یہ مسائل خواص اہل علم کے ساتھ خاص ہیں ۔ جیسا کہ اہل مغازی نے ذکر کیاہے(۲۸/۴۶۴)۔ کبھی کسی عالم کا نام لیتے ہیں تو اس کی کتاب کانام بھی بتاتے ہیں ۔ مثلاً آپ کہتے ہیں :