کتاب: منہج ابن تیمیہ - صفحہ 24
اور میں اس سے صحبت کرتا ہوں لیکن میں یہ ناپسند کرتا ہوں کہ وہ حاملہ ہو جائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اگر تو چاہے تو اس سے عزل کر اس لئے جو اس کی تقدیر میں لکھا ہے وہ آجائے گا۔‘‘ پھر آپ نے شراب ہونے کی تاریخ کے متعلق گفتگو کی ہے۔ فرمایا: ’’ نقول صحیحہ کی روشنی میں ثابت ہے کہ شراب مدینہ نبویہ میں حرام ہوئی ۔ اور اس کے حرام ہونے کا وقت غزوہ احد کے بعد سن تین ہجری کا ہے ۔‘‘ (۳۴/۱۸۷) آپ نے یہ الفاظ اس وقت استعمال کیے ہیں جب سیرت نبوی کے کسی واقعہ کے متعلق گفتگو کی ہے۔ یہ منہج سیرت نبی اور تاریخ تک ہی منحصر نہیں تھا؛ بلکہ آپ ہر میدان میں اسی منہج پر چلتے رہے ہیں ؛ خواہ یہ منہج تفسیر اور حدیث کا ہو؛ یا پھر عقیدہ اور فقہی مسائل؛ آپ ہمیشہ صحیح روایات کو دوسری روایات پر ترجیح دیتے رہے ہیں ۔ آپ اس وقت تک کوئی نص ذکر نہیں کرتے جب تک اس کے صحیح ہونے کا یقین نہ ہوجائے۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ آپ صحیحین کی روایات کو باقی تمام روایات پر ترجیح دیتے ہیں ۔