کتاب: منہج ابن تیمیہ - صفحہ 19
(یہ عمل بعد میں کرنے والوں کے) برابر نہیں ۔ یہ لوگ درجے میں ان لوگوں سے بڑے ہیں جنھوں نے بعد میں خرچ کیا اور جنگ کی اور ان سب سے اللہ نے اچھی جزا کا وعدہ کیا ہے۔‘‘ یہ آزاد کردہ لوگ وہ تھے جو فتح مکہ کے موقع پر اسلام لائے۔ یہی وہ لوگ تھے جنہوں نے فتح مکہ کے بعد اللہ کی راہ میں خرچ کیا اور جہاد کیا۔ ان لوگوں سے اللہ تعالیٰ نے بھلائی کا وعدہ کر رکھا ہے؛ انہوں نے حنین اور طائف کے غزوات میں اپنے مال بھی خرچ کئے اور اللہ کی راہ میں جہاد بھی کیا۔ رضی اللہ عنہم ۔ ثانیاً: کتب سنت میں وارد صحیح روایات پر اعتماد جب آپ کسی خاص مسئلہ پر گفتگو کرتے ہیں تو صحیح روایات میں وارد حکایت کو دوسری روایات پر ترجیح دیتے ہیں ۔ یہ ایک بہترین منہجی نقطہ ہے۔ اس اعتبار سے ہر محقق اور باحث پر واجب ہوتا ہے کہ وہ صحیح روایات کو دوسری تمام روایات پر ترجیح دے۔ چنانچہ آپ غزوہ بدر میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی شراکت کے متعلق ۲۱/۱۵۶ پر فرماتے ہیں : ’’ یہ بات اہل علم کے ہاں تواتر کے ساتھ معلوم ہے کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ غزوہ بدر میں شریک تھے۔‘‘[1]
[1] حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا غزوہ بدر میں شریک ہونا کئی صحیح احادیث سے ثابت ....