کتاب: منہج اہل حدیث - صفحہ 82
قال رحمه اللّٰه تعالى:" فمن خالف أصحاب رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم في شيء من أمر الدين فقد كفر"۔
مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "جس شخص نے دین کے کسی معاملہ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گرانقدر صحابہ رضی اللہ عنہم کی مخالفت کی تو اس نے کفرکیا"۔
صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کے منہج سے اختلاف کفر یا سراسر گمراہی ہے۔
شرح ووضاحت
مؤلف رحمہ اللہ کا یہ کہنا کہ "اس نے کفر کیا " ، تو (اس کی وضاحت یہ ہے کہ) کفر کی دو قسمیں ہیں:
(۱) اعتقادی کفر، اور ایسا کافر ملت اسلامیہ سے خارج ہے۔
(۲) عملی کفر ، اور ایسے عمل کا ارتکاب کرنے والا شخص عقاب الہی کا مستحق تو ٹھہرتا ہے لیکن وہ دائرہ اسلام سے خارج نہیں ہوتا، جب تک کہ وہ کوئی ایسا عمل نہ کر لے جو کلی طور پر ایمان کے منافی ہو، جیسا کہ بتوں کو سجدہ کرنا یا قرآن مجید کی توہین کرنا وغیرہ ۔
تو جس شخص نے اسلامی عقائد میں سے کسی ایسے عقیدہ میں صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کی مخالفت کی جس میں تاویل کی کوئی صورت ہی نہ بنتی ہو تو ایسا شخص کفر اکبر کا مرتکب ہے ، اور جس شخص کی مخالفت اس سے ادنی درجہ کی ہوتو وہ اہل سنت کے دائرہ سے خارج ہے ( البتہ دائرہ اسلام میں داخل ہے اور ) اللہ کی پکڑ کا مستحق ہے ، جیسا کہ رافضہ ، معتزلہ ، اشاعرہ وغیرہ ہیں جنہوں نے عقلی تاویلات کا سہارا لیا، قرآن وسنت کے دلائل میں (معنوی ) تحریف کی اور راہ راست سے منحرف ہوگئے۔