کتاب: منہج اہل حدیث - صفحہ 78
قال رحمه اللّٰه تعالى:" وذلك أن السنة والجماعة قد أحكما أمر الدين كله، وتبين للناس، فعلى الناس الاتباع ".
مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے یہ بات اس لئے فرمائی کیونکہ سنت اور جماعت(صحابہ ) نے دین کومکمل اور کھول کر بیان کردیا ہے، اور یہ دین لوگوں کے سامنے اپنی تمام تر جزئیات کے ساتھ واضح ہوچکا ہے، اب معاملہ فقط یہ ہے کہ لوگ اس دین کی اتباع کریں "۔
منہج صحابہ واضح ہے، اور اس سے انحراف گمراہی ہے
شرح ووضاحت
جیسا کہ پہلے یہ بات گزر چکی ہے کہ خالص اسلام وہی ہے جس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے صحابہ عمل پیرا رہے، اور وہی وہ دین ہے جسے اللہ ذوالجلال نے اپنے بندوں کے لئے پسند فرمایا ہے، اور اس کے سوا کوئی دین بھی بارگاہ الہی میں مقبول نہیں ہے، اللہ عزوجل کا فرمان ہے:[وَمَنْ يُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْۢ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدٰى وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيْلِ الْمُؤْمِنِيْنَ نُوَلِّهٖ مَا تَوَلّٰى وَنُصْلِهٖ جَهَنَّمَ ۭ وَسَاۗءَتْ مَصِيْرًا ]ترجمہ:" مگر جو شخص راہ راست کے واضح ہوجانے کے بعد رسول کی مخالفت کرے اور مومنوں کی راہ چھوڑ کر کوئی اور راہ اختیار کرے تو ہم اسے ادھر ہی پھیر دیتے ہیں جدھر کا خود اس نے رخ کر لیا ہے، پھر ہم اسے جہنم میں جھونک دیں گے جو بہت برا ٹھکانہ ہے“۔ اللہ عزوجل نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کردہ دین کی اتباع کرنے کا حکم دیا ہے ، اللہ عزوجل کا فرمان ہے : [اِتَّبِعُوْا مَآ اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَلَا تَتَّبِعُوْا مِنْ دُوْنِهٖٓ اَوْلِيَاۗءَ ۭ قَلِيْلًا مَّا تَذَكَّرُوْنَ]ترجمہ : " (لوگو) جو کچھ تمہاری طرف تمہارے پروردگار سے نازل کیا گیا ہے اس کی پیروی کرو۔ اس کے علاوہ دوسرے سرپرستوں کی پیروی نہ کرو۔ تھوڑے ہی تم نصیحت مانتے ہو"۔