کتاب: منہج اہل حدیث - صفحہ 70
ہے کہ وہ ان لٹیروں کا قیدی ہوتا ہے ۔ تو جو شخص خود کسی قوم کی قید میں بے بس ہو اور اس کے اسلحہ کے زیر نگیں ہو وہ کیسے اس قوم کے خلاف لڑ سکتا ہے؟!، بلکہ یہ شخص تو ان لٹیروں کا مددگار بنے گا ، اور خود بھی انہی کی طرح چور اچکا بن جائے گا،اس مثال کی حقیقت وہی شخص جان سکتا ہے جو صراط مستقیم سے واقف ہو، اور ان راستہ کے کناروں پر کھڑے لٹیروں اور ان کی چالوں سے بخوبی واقف ہو، اور اس معرفت کی توفیق اور مدد اللہ ہی سے حاصل ہوتی ہے [1]۔
مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : "لہذا جو شخص ان (صحابہ کرام ) سے دین نہ لے تو وہ گمراہ اور بدعتی ہے" اس سے یہ ہمیں یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ متبع سنت کا سب سے بڑا امتیاز اور خصوصیت جس کی بنیاد پر وہ دوسروں سے نمایاں ہوتا ہے وہ اس کے حصول علم کے ذرائع ہیں۔
مؤلف رحمہ اللہ کے قول : "تو وہ گمراہ اور بدعتی ہے" سے یہ بات مفہوم ہوتی ہے کہ بدعت اور گمراہی کے درمیان لازم و ملزوم کی نسبت ہے ، بالکل اسی طرح جیسا کہ بدعت اور تفرقہ بازی ایک دوسرے کے لئے لازم وملزوم ہیں۔
مؤلف رحمہ اللہ کا یہ فرمان : "ہر بدعت گمراہی ہے "، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث مبارکہ سے ماخوذ ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہر بدعت گمراہی ہے"۔
[1] الصواعق المرسلة(1254)