کتاب: منہج اہل حدیث - صفحہ 51
جاتے ہیں ، ان سے سوال کرتے ہیں ، اور ان کی باتوں کی تصدیق کرتے ہیں ، اور اسی طرح کی اور بہت سی خرافات ہیں جو آج کل کے مسلمانوں میں موجود ہیں ، ولا حول ولا قوۃ الا باللہ ۔ سوال یہ ہے کہ جب ہم نے اپنے دلوں میں ، اپنی مساجد میں اور اپنے گھروں میں شرک کو پوری طرح داخل کرلیا ہے تو کیا اسلام سے ہمارا نام نہاد تعلق ہمیں شرک اور اس کے خوفناک انجام سے بچا سکتا ہے؟ اور کیا ہم صرف اسلام کا ظاہری لبادہ اوڑھ کر محض اپنی خواہشات کے بل بوتے پر ایمان حاصل کرسکتے ہیں؟۔ 9۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عیسائیوں کو جو دعوت دی ذرا اس کی جانب دیکھئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں تمام عیسائی یا اکثر عیسائی رومی سلطنت کے زیر اثر تھے، اور یہی وہ سلطنت ہے جس کےوضع کردہ قوانین دور جدید کےایسے قوانین کی بنیاد ہیں جو شریعت سے متصادم ہیں ، اس کے باوجود بھی قرآن نے عیسائیوں سے جو مباحثہ کیا ہے وہ ان کے عیسی ٰ علیہ السلام کے بارے میں عقیدہ سے متعلق ہے، اور ابتداء میں ہی ان کے "سیاسی شرک " سے متعلق بات نہیں کی، جبکہ ان کا معاملہ یہ تھا کہ (وہ کہتے تھے) "جو اللہ کا ہے وہ اللہ کے لئے چھوڑ دو، اور جو قیصر (بادشاہ روم ) کا ہے وہ قیصر کے لئے رہنے دو"، اور دراصل یہی سوچ دین کو سیاست سے الگ کرنے کی جڑ اور بنیاد ہے۔ 10۔ اگر آپ اس مسئلہ میں سلف صالحین کے احوال کا جائزہ لیں تو آپ اسے ہمارے ذکرکردہ طریقہ کے عین مطابق پائیں گے ، کیونکہ سلف صالحین بھی دعوت توحید کا نہایت اہتمام کرتے تھے، اور ان کی دعوت کی ابتداء ہمیشہ توحید کی دعوت ہی سے ہوا کرتی تھی ۔ توپھر آخر کون ہے جو یہ کہتا ہے کہ : "عقیدہ کی اصلاح کے بغیر لوگوں کی اکثریت کو یکجا کرنا اسلامی عمل ہے؟، اللہ کی قسم یہ بات تو صرف لبرل جماعتیں ہی کہہ سکتی ہیں (اسلامی جماعتیں نہیں )، اور اگر (یہ بات کہنے والا لبرل جماعت کا نہیں ہےاور ) وہ اس کا شکار ہوچکا ہے تو اسے چاہئے کہ امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں اللہ سے ڈر جائے، اور محض ایک انسانی تصور سیاست کی بنیاد پر انہیں دین الہی سے گمراہ نہ کرے ، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے جلیل القدر صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین کے راستہ پر چلنے سے ان کو نہ روکے۔ 11۔ گزشتہ کئی صدیوں سے عالم اسلامی میں اس فساد کی پختگی کا سب سے اہم سبب کلمہ توحید اور دین حق کے اصولی قاعدہ یعنی کلمہ "لا الہ الا اللہ " کے معنی ومفہوم سے لاعلمی ہے۔مسلمانوں کی اکثریت کا خیال ہے کہ کلمہ "لاالہ الا اللہ " اول تا آخر صرف اور صرف توحید ربوبیت سے متعلق ہے یعنی خلق ورزق ، زندگی وموت، نفع اور نقصان میں اللہ عزوجل کی وحدانیت کا