کتاب: منہج اہل حدیث - صفحہ 23
کے بقدر سامان ان سے بطور سزا کے وصول کر لے" [1]۔ مسند احمد ، سنن ابو داود ، جامع ترمذی اور ابن ماجہ کی روایت ہے ، صحابی رسول عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تمہیں اللہ کے تقوی ، (اپنے امیر کی بات ) سننے اور اطاعت کرنے کا حکم دیتا ہوں ، چاہے (وہ امیر ) کوئی حبشی غلام ہی کیوں نہ ہو، کیوں کہ تم میں سے جو میرے بعد زندہ رہے گاتو وہ عنقریب بہت سے اختلافات دیکھے گا، پس تم پر میری اور میرے خلفاء راشدین کی سنت (کی اطاعت) لازم ہے، تم اس کے ساتھ مضبوطی سے چمٹے رہو، اور اپنے دانتوں کے ساتھ مضبوطی سے اسے تھام لو، اور (دین میں ) نئے نئے امور سے بچو، کیونکہ (دین میں ) ہر نیا کام بدعت ہے ، اور ہر قسم کی بدعت گمراہی ہے" ۔
[1] ابو داؤد (کتاب السنۃ، 4604)