کتاب: منہج اہل حدیث - صفحہ 114
چند افراد ہیں جب بھی وہ حلقہ لگاتے ہیں تو بہت سے لوگ ان کے گرد جمع ہوجاتے ہیں تو انہوں نے فرمایا: " جو لوگوں کے لئے بیٹھتا ہے تو لوگ اس کے پاس آہی جاتے ہیں ، جبکہ اہل السنہ کا عالم یہ ہے کہ وہ فوت بھی ہوجاتے ہیں لیکن ان کا ذکر باقی رہتا ہے کیونکہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو زندہ کیا ہے،، جبکہ اہل بدعت کو ان کی موت کے ساتھ ہی فراموش کردیا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی بے توقیری کی تو اللہ تعالی نے انہیں بے نام ونشاں کردیا ، تو وہ بھی اللہ تعالی کے اس فرمان میں داخل ہیں کہ : [اِنَ شَانِئَكَ هُوَ الْاَبْتَرُ ] ترجمہ:" یقیناً تیرا دشمن ہی لا وارث اور بےنام و نشان ہے" [1]۔ اور بیشک اکثر لوگوں کی گمراہی کا سبب اندھی تقلید ہے ، اور امام شا طبی رحمه الله نے شرعی احکامات کی نسبت سے لوگوں کی تین اقسام بیان کی ہیں: (۱) مجتہد مطلق۔ اس کا حکم یہ ہے کہ وہ اپنے اجتہاد پر عمل کرے۔ (۲) جملہ علوم سے نابلد شخص جو محض مقلد ہو۔ اس کا حکم یہ ہے کہ اس کا کوئی رہنما ہونا چاہئے (جو اسے شرعی احکامات میں رہنمائی کرسکے)۔ (۳) جو مجتہدین کے درجہ کو نہ پہنچ سکے لیکن وہ شرعی دلائل اور ان کے اسباب نزول و ورود سے واقف ہو، اور اصولی شرعی احکامات میں موجود علتوں کو فروعی مسائل میں منطبق اور ثابت کرنے کے معروف اسباب ترجیح سے آگاہ ہو [2]۔ امام شاطبی رحمہ اللہ نے اس آخری درجہ کو پہلے دو درجات کے درمیان متردد قرار دیا ہے، یعنی اگر اس کی ترجیحات اور قیاسات کو معتبر سمجھا جاتا ہے تو وہ پہلی قسم میں شمار ہو گا اور اگر معتبر نہیں سمجھا جاتا تو اس کا حکم ایک عام شخص کی مانند ہوگا۔ اور اسی درجہ کو بعض علما نے "درجہ اتباع " قرار دیا ہے ، اوراتباع اور تقلید کا فرق آگے چل کر بیان ہو گا۔ شیخ عبدالرحمن بن حسن آل الشیخ فرماتے ہیں: " کسی بھی امام کے پاس شریعت کا مکمل علم نہیں ہوتا، اس لئے ایک مسلمان کو چاہئے کہ جب اسے قرآن سے اورحدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی دلیل مل جائے اور وہ اچھی طرح اس کا فہم حاصل کر لے تو پھر بس اسی پر رک جائے اور اسی پر عمل کرے چاہے جو بھی اس سے اختلاف کرتا رہے، جیسا کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے: [اِتَّبِعُوْا مَآ اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَلَا تَتَّبِعُوْا مِنْ دُوْنِهٖٓ اَوْلِيَاءَ] ترجمہ:" (لوگو) جو کچھ تمہاری طرف تمہارے پروردگار کی طرف سے نازل کیا گیا ہے اس کی پیروی کرو۔ اس کے علاوہ
[1] الرد علی البکری "تلخیص کتاب الاستغاثہ" (1/170-175) [2] الاعتصام (343)