کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 577
ہے کہ انسان زمانہ بعید یا قریب میں کفر کا عزم کرے یا زبان اور دل پر کفر کی کوئی چیز گزار لے، اگرچہ وہ محال عقلی کیوں نہ ہو تو وہ فوراً کافر ہو جائے گا۔ یا وہ کسی موجبِ کفر امر کا معتقد یا فاعل ہو یا کفر کے ساتھ تلفظ کرے خواہ یہ اصدار اعتقاد کی راہ سے ہو یا عناد سے یا استہزا سے، مثلاً عالم کو قدیم اعتقاد کرے اگرچہ نوع کی راہ سے ہو۔ یا جو بات اجماع اور ضرورتِ دینیہ کے ساتھ اللہ کے لیے ثابت ہے، اس کی نفی کرے، جیسے اللہ تعالیٰ کے علم وقدرت یا جزئیات سے متعلق اس کے علم کا انکار۔ یا جو امر اللہ تعالیٰ سے منفی ہے، اسے ثابت کرے، جیسے رنگ اور جسم وغیرہ۔ حاصل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے لیے صریحاً یا لازماً کسی نقص کا اعتقاد کرنا کفر ہوتا ہے۔ صریحاً ایسا اعتقاد کرنا اجماعاً کفر ہے اور لازماً میں خلاف ہے۔ ہمارے نزدیک عدمِ کفر اصح ہے، مثلاً مجسم یا جوہری اپنے لازمِ کلام کی وجہ سے کافر نہیں ہوتا، مگر اسی صورت میں کہ وہ اس نقص کا معتقد یا اس کا مصرح ہو، یا مثلاً کسی مخلوق کو، جیسے سورج ہے، سجدہ کرے، اگر کوئی قرینہ ظاہرہ اس کے عذر پر دلیل نہ ہو۔ آیندہ اکثر مسائل میں یہ قید آئے گی۔ اس حکم میں یہ بات بھی ہے کہ کوئی ایسا فعل کرے جس پر مسلمین کا اجماع ہے کہ وہ فعل صرف کافر سے صادر ہوتا ہے۔ اگرچہ وہ مصرح باسلام ہو، جیسے اہلِ کنیسہ کے ہمراہ زنار وغیرہ پہن کر کنیسہ میں جانا، یا کسی ورق کو، جس میں قرآن یا علم شرعی یا اللہ تعالیٰ کا نام یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نام یا فرشتے کا نام لکھا ہوا ہے، نجاست میں پھینک دینا یا منی، یا آب بینی یا آب دہن میں ڈال دینا، یا ان اشیا کو یا مسجد کو نجاست سے آلودہ کرنا اگرچہ وہ نجاست معفو عنہ ہو، یا کسی ایسے نبی میں شک کرنا جس کی نبوت پر اجماع ہے نہ کہ غیر اجماعی نبی پر جیسے خضر اور خالد بن سنان۔ یا کسی مجمع علیہ کتاب کے انزال میں شک کرنا جیسے تورات، انجیل، زبور اور صحف ابراہیم علیہ السلام۔ یا قرآن مجید کی کسی مجمع علیہ سورت میں شک کرنا جیسے معوذتین۔ یا ایسے قول کے قائل کی تکفیر میں جس قول کے ساتھ وہ امت کی تضلیل کرتا ہے، یا تکفیر صحابہ میں یا مکہ یا کعبہ یا مسجد حرام یا صفتِ حج یا صوم و صلات کی ہیئت معروفہ میں یا کسی مجمع علیہ حکم میں جو بالضروۃ دین اسلام سے معلوم ہے، جیسے تحریم بھتہ یا مشروعیتِ سنن میں جیسے نماز عید میں شک کرنا یا کسی حرام کو حلال کر لینا جیسے بے وضو نماز ادا کرنا یا حالتِ نجاست میں نماز پڑھنا یا کسی مسلمان کو ایذا دینا یا بلا کسی شرعی جواز کے اس کے اعتقاد کے سبب کسی ذمی کو ستانا یا کسی حلال کو حرام ٹھہرا لینا جیسے بیع