کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 564
﴿وَ مَنْ یَّتَوَلَّھُمْ مِّنْکُمْ فَاِنَّہٗ مِنْھُمْ﴾[المائدۃ: ۵۱] [اور تم میں سے جو انھیں دوست بنائے گا تو یقینا وہ ان میں سے ہے] جملہ اقوامِ کفریہ کے ساتھ مشابہ ہونے کا یہی حکم ہے۔ 57۔اگر زنار [ہندوؤں کا مخصوص دھاگا] باندھے تو قاضی ابو حفص کہتے ہیں کہ اگر کفار کے ہاتھ سے خلاصی پانے کے لیے یہ باندھا ہے تو کافر نہ ہو گا اور اگر تجارتی مفاد کے لیے باندھا ہے تو کافر ہو جائے گا۔ 58۔مجوسی نو روز کے دن جمع ہوں یا ہولی دیوالی کے دن ہنود خوشی کریں اور کوئی مسلمان کہے کیا خوب رسم نکالی ہے! تو وہ کافر ہو جائے گا۔ 59۔ایک شخص نے صغیرہ گناہ کیا۔ دوسرے نے کہا: توبہ کر۔ اس نے پوچھا میں نے کیا کیا ہے جو میں توبہ کروں؟ تو وہ کافر ہو جائے گا۔ 60۔حرام مال صدقہ کر کے ثواب کا امیدوار ہوا تو کافر ہو جائے گا۔ 61۔فقیر نے جانا کہ یہ مال حرام ہے اور دعا دی اور صدقہ دینے والے نے آمین کہی تو کافر ہو جائے گا۔ 62۔فاسق شراب پیتا تھا، اگر اقربا نے اس پر روپے نثار کیے یا اسے مبارک باد دی تو دونوں صورتوں میں وہ سب کافر ہو گئے۔ 63۔اپنی بیوی کے ساتھ لواطت کرنے کو حلال جاننے سے کافر نہیں ہوتا ہے اور دوسری عورت کے ساتھ ایسا کرنے سے کافر ہو جاتا ہے۔ میں کہتا ہوں: اس جگہ کفر راجح ہے، کیونکہ اس میں حرام کو حلال جاننا لازم آتا ہے۔ 64۔حالتِ حیض میں جماع کو حلال جاننا کفر ہے اور حالت استبرا میں بدعت ہے۔ 65۔خسروانی میں لکھا ہے کہ ایک شخص اونچی جگہ پر بیٹھے اور لوگ از روئے مذاق اس سے مسائل پوچھیں اور وہ بطور استہزا جواب دے تو وہ کافر ہو جائے گا۔ قاضی صاحب فرماتے ہیں: اونچی جگہ پر بیٹھنا شرط نہیں ہے۔ علومِ دینیہ کے ساتھ استہزا بہر طور کفر ہے۔ 66۔اگر کہا: مجھے مجلسِ علم سے کیا کام ہے اور جو کچھ علما کہتے ہیں وہ کون کر سکتا ہے تو کافر ہو جائے گا۔ 67۔اگر کہا کہ مجھے زر چاہیے، علم کس کام آتا ہے؟ تو کافر ہو گیا۔