کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 510
محمود ہے جس کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے وعدہ کیا گیا ہے۔ اس میں کوئی غیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا شریک نہ ہو گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت اور معجزات کا بیان: ہم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں۔ اللہ رب العزت نے انھیں ہدایت اور دین حق دیکر بھیجا ہے، تا کہ یہ دین تمام دینوں پر غالب آ جائے، اگرچہ مشرک برا مانا کریں۔ معجزات باہرہ اور براہین ظاہرہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد کی گئی، جیسے چاند پھٹ گیا اور پتھر نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا۔ متمرد جنوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی، سرکش شیاطین آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے سامنے زیر ہو گئے، زہر آلود ذراع اور دستی بول اٹھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا سے بارش کے ساتھ بادل کے دھانے اور دروازے کھل گئے، اونٹ نے بات کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تھوک مبارک سے کنویں کا پانی میٹھا ہو گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلیوں میں سے پانی کا چشمہ بہ نکلا، فرشتے کھلم کھلا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد کے لیے آئے اور اس کے علاوہ بھی بہت سے معجزات اور آیات ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے بڑا معجزہ قرآن ہے، لیکن فرقان کی وجہ اعجاز تو صرف اسی شخص کے سامنے کھل کر واضح ہوتی ہے جو ایمان وعرفان سے سیراب ہو، اس کا دل مورد الہام اور اس کی زبان مصدر احکام ہو، وہ ہویٰ کے ساتھ نطق نہ کرے اور صرف تقوی کا حکم دے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین سے تمام ملل و ادیان منسوخ ہو گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کتاب نے گذشتہ زمانے کی تمام کتب منزلہ کو زائل کر دیا۔ یتیمے کہ ناکردہ قرآن درست کتب خانہ چند ملت بشست [وہ یتیم جس نے پڑھنا نہ سیکھا، اس نے ملت کی کتنی ہی کتابیں دھو ڈالیں اور انھیں منسوخ کر دیا] نگار من کہ بمکتب نرفت وخط ننوشت بغمزہ مسئلہ آموز صد مدرس شد [میرا محبوب اسکول گیا اور نہ لکھنا سیکھا، وہ اشاروں ہی سے سیکڑوں مسائل سمجھا کر مدرس بن گیا] ہم سب انبیا ورسل اور ملائکہ پر ایمان لائے اور اس بات کے معتقد ہیں کہ سب آسمان