کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 49
وَبَدَا بَیْنَنَا وَبَیْنَکُمُ الْعَدَاوَۃُ وَالْبَغْضَآئُ اَبَدًا حَتّٰی تُؤْمِنُوْا بِاللّٰہِ وَحْدَہٗٓ﴾ [الممتحنۃ: ۱-۴] [اے لوگو جو ایمان لائے ہو! میرے دشمنوں اور اپنے دشمنوں کو دوست مت بناؤ، تم ان کی طرف دوستی کا پیغام بھیجتے ہو، حالانکہ یقینا انھوں نے اس حق سے انکار کیا جو تمھارے پاس آیا ہے، وہ رسول کو اور خود تمھیں اس لیے نکالتے ہیں کہ تم اللہ پر ایمان لائے ہو، جو تمھارا رب ہے، اگر تم میرے راستے میںجہاد کے لیے اور میری رضا تلاش کرنے کے لیے نکلے ہو۔ تم ان کی طرف چھپا کر دوستی کے پیغام بھیجتے ہو، حالانکہ میں زیادہ جاننے والا ہوں جو کچھ تم نے چھپایا اور جو تم نے ظاہر کیا اور تم میں سے جو کوئی ایسا کرے تو یقینا وہ سیدھے راستے سے بھٹک گیا۔ اگر وہ تمھیں پائیں تو تمھارے دشمن ہوں گے اور اپنے ہاتھ اور اپنی زبانیں تمھاری طرف برائی کے ساتھ بڑھائیں گے اور چاہیں گے کاش! تم کفر کرو۔ قیامت کے دن ہر گز نہ تمھاری رشتے داریاں تمھیں فائدہ دیں گی اور نہ تمھاری اولاد، وہ تمھارے درمیان فیصلہ کرے گا اور اللہ اسے جو تم کرتے ہو خوب دیکھنے والا ہے۔ یقینا تمھارے لیے ابراہیم اور ان لوگوں میں جو اس کے ساتھ تھے ایک اچھا نمونہ تھا، جب انھوں نے اپنی قوم سے کہا کہ بے شک ہم تم سے اور ان تمام چیزوں سے بری ہیں جنھیں تم اللہ کے سوا پوجتے ہو، ہم تمھیں نہیں مانتے اور ہمارے درمیان اور تمھارے درمیان ہمیشہ کے لیے دشمنی اور بغض ظاہر ہو گیا، یہاں تک کہ تم اس اکیلے اللہ پر ایمان لاؤ] انتھٰی۔[1] میں کہتا ہوں کہ شرک اکبر کے سوا شرک کی جتنی اقسام ہیں، وہ شرک اصغر ہیں، إلا ماشاء اللّٰہ۔ گور و پیر پرستی شرک اکبر ہے: تمام علما محققین کے نزدیک قبر پرستی اور پیر پرستی شرک اکبر ہے، اصغر نہیں۔ اسی طرح دور دراز علاقوں میں واقع قبروں کی زیارت کے لیے سفر اختیار کرنا، وہ قبر خواہ کسی پیغمبر کی ہو یا کسی ولی یا پیر یا شہید کی، نیز اولیا اور صلحا کو اللہ کے ہاں تقرب اور شفاعت کا ذریعہ سمجھنا بھی شرک اکبر ہے۔ ’’کُفرٌ دُونَ کُفْرٍ‘‘ (کفر اصغر) کا مطلب اور اس کے شرک اکبر میں بدلنے کی صورتیں: ’’کُفرٌ دُونَ کُفْرٍ‘‘ سے مراد شرک اصغر ہے، لیکن تھوڑی سی غفلت اور جہالت کی بنا پر یہی
[1] الدرالنضید ضمن الفتح الرباني من فتاویٰ الإمام الشوکاني (۱/۳۷۳)