کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 472
[اللہ جبار رب العزت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ہوا اور اترا]
اسی قصے میں یہ بھی ہے:
(( قَالَ لَہٗ مُوْ سٰی اِرْجِعْ إِلٰی رَبِّکَ ))
[آپ(صلی اللہ علیہ وسلم)کو موسی(علیہ السلام)نے کہا: اپنے رب تعالیٰ کی طرف پلٹ جاؤ]
یہ الفاظ بھی اس قصے میں ہیں:
(( فَعَلَا بِہٖ إِلَی الْجَبَّارِ تَبَارَکَ وَتَعَالیٰ فَقَالَ وَھُوَ مَکَانَہٗ )) [1]
[پس وہ اللہ کی طرف بلند ہوئے اور اس نے اپنی جگہ پر ٹھہرکر فرمایا]
3۔ صحیح مسلم میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لونڈی سے دریافت کیا: (( أَیْنَ اللّٰہُ؟ فَقَالَتْ: فِيْ السَّمَائِ، قَالَ: إِنَّہَا مُؤْمِنَۃٌ )) [2] [اللہ کہاں ہے؟ اس نے جواب دیا: آسمان میں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقینا یہ مومنہ ہے]
4۔ شیخین (بخاری ومسلم) کے نزدیک ابو سعید رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے:
(( أَنَا أَمِیْنُ مَنْ فِيْ السَّمَائِ )) [3] [میں آسمان والے کا امین ہوں]
5۔ صحیح بخاری میں زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا سے مروی ہے:
(( زَوَّجَنِيَ اللّٰہُ فَوْقَ سَبْعِ سَمٰوَاتٍ )) [4]
[اللہ تعالیٰ نے ساتوں آسمانوں کے اوپر سے میرا نکاح (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے) کر دیا]
6۔ ابوداؤد میں یوں منقول ہے:
(( رَبَّنَا الَّذِيْ فِيْ السَّمَائِ تَقَدَّسَ اسْمُکَ )) [5]
[اے ہمارے آسمان میں موجود رب! تیرا نام پاکیزہ ہے]
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۷۰۷۹)
[2] صحیح مسلم، رقم الحدیث (۵۳۷)
[3] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۴۰۹۴) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۱۰۶۴)
[4] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۶۹۸۴)
[5] سنن أبي داؤد، رقم الحدیث (۳۸۹۶)