کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 397
خلاف۔ پھر ایمان اور قول شہادتین کے سبب میزان میں ثقل ہو گا اور شرک اس کی خفت کا سبب بنے گا۔ جب پلڑا اونچا ہو گا تو بندہ جنت میں جائے گا اس لیے کہ وہ عالی ہے اور جب خفیف ہوا تو دوزخ میں جائے گا، اس لیے کہ وہ اسفل سافلین ہے۔ اس وزن میں لوگ تین طرح کے ہوں گے۔ ایک وہ جن کی حسنات سیئات پر راجح ہوں گی، ان کے حق میں جنت کے داخلے کا حکم ہو گا۔ دوسرے وہ جن کی سیئات حسنات پر راجح ہوں گی، ان کے لیے جہنم میں داخلے کا فیصلہ ہو گا۔ تیسرے وہ کہ ان کی سیئات و حسنات میں سے کسی کو بھی رجحان نہ ہو گا تو وہ اہلِ اعراف ہیں، پھر جب اللہ تعالیٰ چاہے گا اپنی رحمت سے انھیں جنت میں داخل کرے گا۔ جس شخص کے ننانوے رجسٹر ہوں گے، اس کا بھی وزن ہو گا، یہ بات نقل وسمع سے ثابت ہے۔ رہے مقربین تو وہ بے حساب جنت میں جائیں گے جس طرح کہ حدیث میں آیا ہے کہ ستر ہزار آدمی بے حساب جنت میں جائیں گے اور ہر ایک کے ساتھ ستر ہزار اور ہوں گے۔[1] باقی رہے کفار تو وہ دوزخ میں بغیر حساب جائیں گے، پھر مومنوں میں سے کسی کا حساب آسان ہو گا، اسے جنت میں جانے کا حکم ملے گا، کسی سے مناقشہ کیا جائے گا جو اللہ تعالیٰ کی مشیت میں ہے، چاہے جنت میں پہنچے، چاہے دوزخ میں۔ علی مرتضی رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں آیا ہے: (( یُحَاسَبُ کُلُّ الْخَلْقِ إِلَّا مَنْ أَشْرَکَ بِاللّٰہِ فَإِنَّہُ لَا یُحَاسَبُ وَیُؤْمَرُ بِہٖ إِلَی النَّارِ )) [2] [سارے لوگوں کا حساب ہو گا سوائے اس شخص کے جس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک ٹھہرایا۔ یقینا اس کا حساب نہ ہو گا اور اسے بلا حساب آگ میں دھکیل دیا جائے گا] 21۔ اہلِ سنت کا ایک عقیدہ یہ ہے کہ جنت اور جہنم پیدا ہو چکی ہیں۔ یہ دو گھر ہیں، ایک کو اللہ نے اہلِ طاعت وایمان کے واسطے نعیم وثواب مقرر کیا ہے۔ دوسرے گھر کو اہلِ معاصی وطغیان کے لیے عقاب ونکال ٹھہرایا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جب سے ان دونوں گھروں کو بنایا ہے، تب سے اب تک باقی ہیں جو کبھی فنا نہ ہوں گے۔ یہ وہی جنت ہے جس میں آدم وحوا علیہما السلام اور ابلیس تھے،[3] پھر
[1] موطأ الإمام مالک (۳/۳۸۶) [2] بعض شیعی مراجع میں یہ روایت مروی ہے۔ دیکھیں: بحار الأنوار (۷/۱۱۰) [3] اس بحث کو حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’حادی الارواح‘‘ میں بہت بسط وشرح کے ساتھ لکھا ہے اور فریقین کے دلائل ذکر کر کے کسی جانب کو واضح ترجیح نہیں دی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ فریقین کے دلائل (