کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 330
میں مومن ہوں۔[1] نزع اور مایوسی کے وقت کا ایمان قبول نہیں ہوتا ہے۔
19۔ نیک بخت بدبخت ہو جاتا ہے اور بد بخت نیک بخت بن جاتا ہے، یہ تغیر نیک بختی اور بد بختی پر واقع ہوتا ہے نہ کہ نیک بخت بنانے اور بد بخت بنانے پر، کیونکہ یہ دونوں اللہ تعالیٰ کی صفتیں ہیں اور اللہ تعالیٰ کی ذات اور صفات پر تغیر نہیں آتا ہے۔
20۔ رسول مبعوث کرنے میں حکمت ہے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے جنسِ بشر سے بشارت سنانے اور ڈرانے کا کام دے کر رسول بھیجے، جنھوں نے دین ودنیا کے ان امور کو بیان کیا جن کے سارے لوگ محتاج تھے اور پھر ان رسولوں کو خرق عادات معجزوں سے موید فرمایا۔
21۔ سب سے اول نبی ابو البشر آدم علیہ السلام ہیں اور آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ بعض احادیث میں پیغمبروں کی گنتی اور تعداد بیان ہوئی ہے، لیکن اولیٰ یہ ہے کہ معین تعداد پر اقتصار نہ کرے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
﴿ مِنْھُمْ مَنْ قَصَصْنَا عَلَیْکَ وَمِنْھُمْ مَنْ لَّمْ نَقْصُصْ عَلَیْکَ﴾[المؤمن: ۷۸]
[ان میں سے کچھ وہ ہیں جن کا حال ہم نے تجھے سنایا اور ان میں سے کچھ وہ ہیں جن کا حال ہم نے تجھے نہیں سنایا]
کیوں کہ ذکر عدد میں اس بات کا خطرہ ہے کہ غیر نبی انبیا میں داخل ہو جائے اور کوئی نبی انبیا میں سے خارج ہو جائے۔ یہ سارے پیغمبر سچے، خیر خواہ، معصوم اور غیرمعزول تھے۔
22۔ انبیا میں سے سب سے افضل محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ ملائکہ اللہ تعالیٰ کے بندے ہیں اور انھیں جو حکم ہوتا ہے وہی بجا لاتے ہیں، وہ مذکر ہیں نہ مونث۔
23۔ اللہ تعالیٰ نے پیغمبروں پر اپنی کتابیں نازل فرمائیں اور ان کتابوں میں امر، نہی اور وعد و وعید کو بیان کیا۔ اللہ تعالیٰ کے نام توقیفی ہیں۔
24۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حالت بیداری میں بدن کے ساتھ آسمان پر پھر اوپر کی جانب جہاں تک اللہ تعالیٰ نے چاہا معراج ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت تمام امتوں میں سے بہترین امت ہے۔
[1] سلف سے ’’ان شاء اللہ‘‘ کہنا ثابت ہے اور یہ اس لفظ میں کوئی شک کی وجہ سے نہیں ہے۔ یہ محاورہ کتاب و سنت میں موجود ہے۔ [مولف رحمہ اللہ ]