کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 301
یہ ’’حضرات التجلي من نفحات التحلي والتخلي‘‘ کا خلاصہ ہے اور وہ [حضرات التجلي] کتاب ’’الاعتقاد والھدایۃ إلی سبیل الرشاد‘‘ سے ملخص ہے۔ امام بیہقی رحمہ اللہ نے اس کتاب میں فرمایا ہے: ’’ھذا الذي أودعناہ ھذا الکتاب اعتقاد أہل السنۃ والجماعۃ وأقوالھم، وقد أفردنا کل باب منھا بکتاب، یشتمل علی شرحہ، منورا بدلائلہ وحججہ، واقتصرنا في ھذا الکتاب علی ذکر أصولہ، والإشارۃ إلی أطراف أدلتہ إرادۃ انتفاع من نظر فیہ، و اللّٰہ تعالیٰ یوفقنا لمتابعۃ السنۃ واجتناب البدعۃ‘‘ انتھی۔ [ہم نے اس کتاب میں جو کچھ درج کیا ہے وہ اہلِ سنت و جماعت کا عقیدہ اور ان کے اقوال ہیں اور ہم نے اس کے ہر باب اور موضوع کو الگ ایک کتاب میں تحریر کیا ہے جو کتاب اس موضوع کی شرح پر مشتمل ہے اور اس کے دلائل اور حجتوں کے ساتھ منور ہے۔ اِس کتاب میں ہم نے صرف اس کے اصول اور اس کے دلائل کے اطراف کی طرف اشارہ کرنے ہی پر اکتفا کیا ہے، اس ارادے سے کہ جو اس کا بہ غور مطالعہ کرے اسے فائدہ حاصل ہو۔ اللہ تعالیٰ ہمیں سنت کا اتباع کرنے اور بدعت سے اجتناب کرنے کی توفیق عطا فرمائے] اگرچہ اس کتاب الاعتقاد میں بھی نصوصِ کتاب اور براہینِ احادیث سے ہر قول کے دلائل لکھے ہیں، لیکن جس شرح کا حوالہ دیا گیا ہے وہ کتاب میری نظر سے نہیں گزری۔[1] اللہ تعالیٰ موت سے قبل مجھے اس کتاب کا مطالعہ کرنا نصیب فرمائے، کیونکہ یہ وہ عقائدِ صحیحہ ہیں جن میں کسی مسئلے پر انتقاد نہیں کیا گیا ہے۔[2]وللّٰہ الحمد۔ ٭٭٭
[1] امام بیہقی رحمہ اللہ کی یہ کتاب ’’الأسماء والصفات‘‘ کے نام سے تین جلدوں میں مطبوع ہے۔ [2] جب امام بیہقی رحمہ اللہ کی کتاب ’’الاعتقاد والھدایۃ إلی سبیل الرشاد‘‘ طبع ہوئی تو علامہ ابن باز رحمہ اللہ نے اس میں بعض امور عقیدہ سلف کے مخالف دیکھے تو علامہ عبدالرزاق عفیفی رحمہ اللہ کو اس کتاب میں عقیدہ سلف کے منافی اشیا سے متعلق نقد و تبصرہ لکھنے کی درخواست کی، چنانچہ علامہ عفیفی رحمہ اللہ نے اس پر نقد و تبصرہ لکھا جو ’’فتاویٰ و رسائل الشیخ عبد الرزاق العفیفی رحمہ اللّٰه ‘‘ (۱/۷۸) میں مطبوع ہے۔