کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 299
قرآنِ کریم ہے جو قیامت کے قائم ہونے تک باقی رہے گا۔ قرآن مجید کے لیے لوگوں کو چیلنج کیا گیا، مگر جن وانس اس کے مقابلے سے عاجز نکلے۔
ہماری کتاب ’’حضرات التجلي من نفحات التحلي و التخلي‘‘ میں اس مقام کو بسط و کشاد کے ساتھ لکھا گیا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت، رسالت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبیین ہونے کا منکر اجماعِ امت کے ساتھ کافر ہے۔
27۔ اولیا کی کرامات قرآن وحدیث اور علما کے اقوال سے بہ خوبی ثابت ہیں، لیکن ان کرامات کے صدور کا اختیار اولیا کے پاس نہیں ہے، بلکہ اللہ کی مشیت اور اس کے ارادے پر موقوف ہے۔ پھر اکثر وہ لوگ جن سے کرامت کا ظہور نہیں ہوا یا ہوا تو بہت کم جیسے اکثر صحابہ، تابعین رضی اللہ عنہم اور تبع تابعین، یہ سب ان اولیا سے افضل ہیں جن سے کرامات کا صدور ہوا۔
28۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل کتاب وسنت سے صوری اور معنوی تواتر کے ساتھ بہ خوبی ثابت ہیں۔ ان کے مرتبے کی حفاظت کرنا ساری امت پر واجب ہے۔ مہاجرین ہوں یا انصار، سارے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم خواہ چھوٹے ہوں یا بڑے، جو شخص ان سے محبت رکھتا ہے وہ اللہ کا دوست اور محب ہے اور جو ان سے دشمنی اور بغض رکھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کا دشمن ہے۔ جس کسی کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر غصہ آتا ہے اس میں کفر کی ایک علامت پائی جاتی ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿لِیَغِیْظَ بِھِمُ الْکُفَّارَ﴾[الفتح: ۲۹] [تاکہ وہ ان کے ذریعے کافروں کو غصہ دلائے] اسی طرح احسان کے ساتھ ان کا اتباع کرنے والوں سے اور اتباع تابعین سے محبت رکھنا واجب ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان قرون اور طبقوں کے لیے خیر وبھلائی کی شہادت دی ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بغض رکھنا ۔عیاذاً باللّٰہ۔ آگ کو واجب کر دیتا ہے۔ لہٰذا اہلِ علم کی ایک جماعت نے روافض کے کفر پر اتفاق کیا ہے۔
29۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہلِ بیت خواہ ازواجِ مطہرات ہوں یا عترتِ امجاد، سب کے ساتھ محبت رکھنا اور ان کا حقِ تعظیم وخدمت بجا لانا واجب ہے، آیاتِ کتاب اور سنتِ مطہرہ سے اس پر واضح دلائل موجود ہیں۔ ان کے دشمن جہنم کے کتے ہوں گے، لہٰذا علما نے خوارج کو کافر قرار دیا ہے۔