کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 298
20۔ ملائکہ، کتب، رسل، بعث بعد الموت، حساب، میزان، جنت، جہنم، حوض اور قیامت قائم ہونے سے پہلے قیامت کی نشانیوں پر ایمان لانا واجب ہے۔ جنت اور جہنم اس وقت بھی موجود اور مخلوق ہیں۔ 21۔ عذاب قبر اور عذابِ دوزخ حق ہیں اور ان پر ایمان لانا واجب ہے۔ جنتوں کی دائمی نعمتیں، آگ میں عذاب الیم اور نعمت وزحمتِ برزخ قرآن وحدیث دونوں سے ثابت ہے۔ ان کا منکر ایمان میں کچھ حصہ نہیں رکھتا ہے۔ 22۔ سنت کو لازم پکڑنا اور بدعت سے اجتناب کرنا فرض ہے۔ شرک کے ستر (۷۰) دورازے ہیں اور وہ گہری زمین میں سیاہ و تاریک رات میں کالے پتھر پر چلتی ہوئی چیونٹی کی چال سے بھی زیادہ مخفی ہے۔ بدعت کے بہتر (۷۲) دروازے ہیں جبکہ سنت کا ایک ہی راستہ ہے، چنانچہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَ لَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِیْلِہٖ﴾[الأنعام: ۱۵۳] [اور دوسرے راستوں پر نہ چلو کہ وہ تمھیں اس کے راستے سے جدا کر دیں گے] بدعت کی حسنہ اور سیئہ کی طرف تقسیم کرنا حدیث صحیح کے ظاہر کے خلاف ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہلِ بدعت کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے اور ہم کلام ہونے سے منع فرمایا ہے اور فرقہ قدریہ اور مرجیہ کو انبیاعلیہم السلام کی زبان پر ملعون ٹھہرایا ہے۔ 23۔ والی پر رعایا کے امور کا خیال رکھنا واجب ہے۔ وہ بڑے کی تعظیم اور چھوٹے پر رحم کرے۔ عالم کی توقیر بجا لائے اور کمزور کو طاقتور سے انصاف دلائے۔ 24۔ ملکِ اسلام کے والیان کی اطاعت کرنا، جماعت اہلِ سنت کو لازم پکڑنا، منکر امر پر ہاتھ یا زبان یا دل سے انکار کرنا اور سلطان کے جور وظلم پر صبر کرنا واجب ہے۔ 25۔ وہ فرض عبادات جو کتاب وسنت سے ثابت ہیں، جیسے نمازِ پنج گانہ، رمضان کا روزہ، زکاتِ اموال اور حجِ بیت اللہ وغیرہ مشروع کیفیت، آداب اور ارکان واردہ کے مطابق انھیں بجا لانا فرض ہے، عمداً اور بلاعذر ان کا ترک کرنے والا کافر ہو جاتا ہے۔ یہ سب فرائض اداے ترک میں استطاعت کے باوجود متساوی الاقدام ہیں اور ان کے درمیان فرق کرنا خلافِ سنت ہے۔ 26۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت معجزات کے ظہور اور بہ طریق تواتر وغیرہ ثابت ہے۔ نبوت کے دلائل بہت زیادہ ہیں، اس کے بارے میں مستقل کتابیں تالیف ہو چکی ہیں۔ سب سے بڑا معجزہ