کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 293
[اور وہ ہمیشہ مختلف رہیں گے۔ مگر جس پر تیرا رب رحم کرے اور اس نے انھیں اسی لیے پیدا کیا] ﴿ فَاللّٰہُ یَحْکُمُ بَیْنَھُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ فِیْمَا کَانُوْا فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ﴾[البقرۃ: ۱۱۳] [اب اللہ ان کے درمیان قیامت کے دن اس کے بارے میں فیصلہ کرے گا جس میں وہ اختلاف کیا کرتے تھے] میں کہتا ہوں: اشاعرہ، ماتریدیہ اور حنابلہ سب سے خوب تر ہیں، لیکن حقِ خالص اور سچائی محض اس میں ہے کہ مومن اپنے اعتقاد کو کتابِ عزیز اور سنتِ مطہرہ کے ظاہر کے تابع رکھے اور جس کا قول سرِ مو ان سے مختلف ہو، اسے اپنا عقیدہ نہ ٹھہرائے۔ ٭٭٭