کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 188
انھیں پہنچتا ہے۔ 71۔ وہ دنیا میں جادوگروں کے وجود کو سچ مانتے ہیں، لیکن جادو گر کافر ہے، جس طرح اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے۔ جادو برحق ہے اور دنیا میں یہ موجود ہے۔ 72۔ وہ ہر اہلِ قبلہ مردے کی نماز جنازہ ادا کرنے کے معتقد ہیں، خواہ وہ مومن ہو یا فاجر۔ 73۔ وہ اس بات کا اقرار کرتے ہیں کہ رزق اللہ کی طرف سے ہے، وہی بندوں کو رزق عطا فرماتا ہے، خواہ وہ حلال ہو یا حرام۔ 74۔ شیطان انسان کو وسوسہ ڈال کر شک میں مبتلا کر دیتا ہے اور اسے خبطی بنا دیتا ہے۔ 75۔ یہ جائز ہے کہ اللہ تعالیٰ نیکوں کو اپنی نشانیوں کے ساتھ، جو ان پر ظاہر ہوتی ہیں، خاص کرے۔ 76۔ حدیث قرآن سے منسوخ نہیں ہوتی ہے۔ 77۔ فوت شدہ بچوں سے متعلق اللہ تعالیٰ کو اختیار ہے، چاہے انھیں عذاب دے، چاہے تو ان سے وہ سلوک کرے جو وہ چاہے۔ 78۔ بندے جو کچھ کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ اسے جانتا ہے اور اس نے یہ لکھ رکھا ہے کہ یوں ہو گا اور بندہ یوں کرے گا۔ 79۔ اہلِ حدیث اللہ کے حکم پر صبر کرنے، اس کے حکم کو لازم پکڑنے، اس کام سے باز رہنے جس سے اس نے منع کیا ہے، اللہ کے لیے خالص عمل کرنے، مسلمانوں کی خیر خواہی کرنے، اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے، جماعت مسلمین کو نصیحت کرنے، کبائر، جیسے زنا، جھوٹی بات، گناہ، فخر اور غرور، لوگوں کی عیب جوئی، خود پسندی اور گھمنڈ سے بچنے، بدعت کی طرف بلانے والے سے دور رہنے، تلاوتِ قرآن اور کتابتِ احادیث میں مشغول رہنے، تواضع، عاجزی اور حسن خلق کے ساتھ فقہ حدیث میںنظر کرنے، نیکی کے خرچ کرنے، ایذا دہی سے رکنے، غیبت وچغل خوری کے ترک کرنے اور کھانے پینے کے اسباب کی جستجو کرنے کے معتقد ہیں۔ 80۔ اہلِ حدیث کا یہ بھی اعتقاد ہے کہ جن لوگوں کو اللہ نے اپنے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کے لیے چن لیا تھا، ان کے فضائل کو لینا، ان کے حقوق پہچاننا، ان کی ان چھوٹی بڑی باتوں سے باز رہنا، جو ان کی آپس میں لڑائی بھڑائی میں ہوئی تھیں، ان کی خوبیوں کو بیان کرنا، ان کی برائیوں کے ذکر سے رکنا