کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد3) - صفحہ 134
دوسری فصل ان حدیثوں کا بیان جن سے اللہ کا عرش پر استوا ثابت ہوتا ہے پہلی حدیث: (( لَمَّا قَضیٰ اللّٰہُ الْخَلْقَ فَہُوَ عِنْدَہُ فَوْقَ الْعَرْشِ إِنَّ رَحْمَتِي غَلَبَتْ غَضَبِيْ )) [1] (رواہ البخاري و مسلم) [جب اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو بنایا تو اس نے اپنے پاس عرش کے اوپر موجود اپنی کتاب میں یہ لکھ دیا کہ یقینا میری رحمت میرے غضب پر غلبہ پا گئی] دوسری حدیث: (( زَوَّجَنِيَ اللّٰہُ تَعَالٰی مِنْ فَوْقِ سَبْعِ سَمٰوَاتٍ )) [2] (رواہ البخاري) [(زینب رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں) میرا نکاح اللہ تعالیٰ نے سات آسمانوں کے اوپر سے کیا] تیسری حدیث: (( أَدْخُلُ عَلٰی رَبِّيْ وَ ھُوَ عَلٰی عَرْشِہٖ )) (رواہ البخاري) [میں اپنے رب کے پاس گیا، جبکہ وہ اپنے عرش پر تھا] چوتھی حدیث: (( فَأَسْتَأْذِنُ عَلٰی رَبِّيْ فِيْ دَارِہٖ )) [3] (رواہ البخاري) [پھر میں اپنے رب سے اُس کے گھر میں اجازت مانگوں گا]
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۳۰۲۲) صحیح مسلم، رقم الحدیث(۲۷۵۱) [2] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۶۹۸۴) [3] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۷۰۰۲)