کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد2) - صفحہ 55
[اور اپنے سب سے قریب رشتے داروں کو ڈرا]
اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں سنا دیا کہ میرا مال موجود ہے، مَیں اس میں کسی قسم کا بخل نہیں کرتا، مگر اللہ کے ہاں کا معاملہ میرے اختیار سے باہر ہے، وہاں میں کسی کی حمایت نہیں کر سکتا، لہٰذا ہر شخص وہاں کا اپنا اپنا معاملہ درست کر لے اور دوزخ سے بچنے کی کوئی تدبیر سوچ لے۔
اس سے معلوم ہوا کہ کسی بزرگ کی فقط قرابت اللہ کے ہاں کچھ کام نہیں آتی، جب تک وہ اللہ ہی سے اپنا معاملہ صاف نہ کرے، تب تک کچھ کام نہیں نکلتا۔
٭٭٭