کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد2) - صفحہ 307
مجھے خوشی ہے کہ جمعیۃ احیاء التراث الاسلامی نے اس نوعیت کے مختلف منصوبوں کی سر پرستی کی ہے اور آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔ اس مبارک اقدام سے علومِ اسلامیہ کی اشاعت کا کام ہو گا اور دوسری طرف نئی نسل کی دینی تربیت اور روشن ماضی سے آگاہی کا مقصد حاصل ہو گا۔ اللہ تعالیٰ جمعیت کے ذمے داروں کو جزاے خیر عطا فرمائے، آمین۔ زیر نظر کتاب ’’دعایۃ الإیمان إلی توحید الرحمٰن‘‘ کی تسہیل، تخریج اور ترتیب کی خدمت جناب مولانا محمد اعظمی حفظہ اللہ نے انجام دی ہے۔ موصوف میرے مشفق اساتذہ کی فہرست میں نمایاں مقام رکھتے ہیں، جن کی خدمات نصف صدی کو محیط ہیں۔ میں ان کی اس خدمت کا کما حقہ تعارف تو نہیں کرا سکتا، البتہ یہ ضرور عرض کروں گا کہ موصوف کی وسیع نظر، اخلاصِ نیت اور طویل علمی و اصلاحی تجربے سے کتاب کے قارئین ضرور محظوظ ہوں گے اور نواب رحمہ اللہ کی اس وقیع تصنیف سے استفادہ ان کے لیے آسان ہو جائے گا۔ استادِ محترم نے ’’طبع جدید‘‘ کے عنوان سے جو مقدمہ سپردِ قلم فرمایا، اس سے ان امور کا ادراک ہو جائے گا جو کتاب کی اس موجودہ اشاعت میں ملحوظ رکھے گئے ہیں۔ کسی کتاب کی تسہیل کے مسئلے میں مجھے قدرے تامل رہتا ہے، کیونکہ اس سے مصنف کی اصل عبارت باقی نہیں رہتی، لیکن اس عمل کی بعض نظیریں موجود ہیں اور علما اسے مفید خیال کرتے ہیں، اس لیے اسے میں نے بھی قبول کر لیا ہے، لیکن اگر اصل عبارت برقرار رکھتے ہوئے حاشیے میں تسہیل ثبت کی جائے تو اسے میں افضل سمجھتا ہوں۔ استادِ محترم نے شاید اسی لیے فرمایا ہے: ’’قاری کو زیادہ الجھن یا غلط فہمی نہ ہو سکے اور مولفِ کتاب کا کلام حتی الامکان اپنے رنگ وروپ میں باقی رہے۔‘‘ وللناس فیما یعشقون مذاہب۔ استادِ محترم کے بیان کے مطابق ’’دعایۃ الإیمان‘‘ کی تسہیل میں نواب صاحب کی عربی تصنیف ’’الدین الخالص‘‘ سے مدد حاصل ہوئی اور آپ نے محسوس کیا کہ اس کتاب کی تحقیق و تخریج بھی ضروری ہے۔ استاد محترم کو اس بات سے خوشی ہو گی کہ محترم ڈاکٹر عبدالرحمٰن الفریوائی نے ’’الدین الخالص‘‘ کی تحقیق و تخریج کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ ان شاء اللہ ان کے ادارے سے جلد ہی مذکورہ کتاب تخریج وفہارس کے ساتھ منظرِ عام پر آجائے گی۔ ’’دعایۃ الایمان‘‘ کی فہرستِ مضامین پر ایک نظر ڈالیے تو اندازہ ہو گا کہ عقیدے کے