کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد2) - صفحہ 277
تئیسویں فصل
متفرق اعتقادات
موزوں پر مسح کرنا:
موزوں پر مسح کرنا صحیح احادیث سے ثابت ہے، جو تواتر کے قریب ہیں۔[1] مقیم کے لیے موزوں پر مسح کرنے کی مدت ایک دن اور ایک رات ہے اور مسافر کے لیے تین دن اور تین راتیں۔[2]
نمازِ تراویح:
ماہِ رمضان میں تراویح پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح حدیث میں ثابت ہے۔[3] البتہ تعدادِ رکعات کی تصریح کسی حدیث صحیح میں وارد نہیں ہوئی ہے۔[4] اجمالاً اتنا ہی پتا چلتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سال کے تمام مہینوں کی نسبت ماہِ رمضان میں زیادہ محنت اور عبادت کرتے تھے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رمضان ہو یا غیر رمضان، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گیارہ رکعتوں سے زیادہ رکعات نہیں ادا کرتے تھے۔[5]ایک اور روایت سے تیرہ رکعت ادا کرنا بھی ثابت ہے۔[6]
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے دورِ خلافت میں جب لوگوں کو الگ الگ تراویح پڑھتے دیکھا تو انھوں نے ان کو اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ کے پیچھے باجماعت تراویح پڑھنے کا حکم دیا۔ اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ نے تب بیس
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۲۰۰) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۲۷۴)
[2] صحیح مسلم، رقم الحدیث (۲۷۶)
[3] سنن أبي داؤد (۱۳۷۵) سنن الترمذي (۸۰۶) سنن النسائي (۱۳۶۴) سنن ابن ماجہ (۱۳۲۷)
[4] یہ بات درست نہیں ہے، جیسا کہ اگلی سطروں میں خود مولف رحمہ اللہ کی پیش کردہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث سے عیاں ہوتا ہے۔
[5] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۱۰۹۶) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۷۳۸)
[6] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۶۶۶) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۷۶۳)