کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد1) - صفحہ 98
۱۵؍ اکتوبر ۱۸۷۲ء ۱۲۸۹ھ ۱۱؍ شعبان انعقاد جشن مسرت، خلعت و خطاب مراتب و اعزازات نواب والا جاہ امیر الملک مرحمت ہوئے، سترہ توپوں کی سلامی اور جاگیر عطا ہوئی۔  ۱۷؍ نومبر ۱۸۷۲ء ۱۲۸۹ھ ۱۴؍ رمضان نواب شاہجہاں بیگم کے ہمراہ بمبئی روانگی، بعد ازاں سورت اور احمد آباد کا سفر۔  ۳۰؍ نومبر ۱۸۷۲ء ۱۲۸۹ھ ۲۸؍ رمضان بھوپال کے لیے واپسی۔  ۶؍ دسمبر ۱۸۷۵ء ۱۲۹۲ھ ۸؍ ذی قعدہ سفر کلکتہ ہمراہ نواب شاہ جہاں بیگم۔   ۱۸۷۶ء ۱۲۹۳ھ ۱۱؍ محرم بھوپال واپس پہنچے۔   ۱۸۷۶ء ۱۲۹۳ھ ۲۷؍ ذیقعدہ سفر دہلی ہمراہ نواب شاہجہاں بیگم برائے شمولیت دربار دہلی۔ انگریزی حکومت کے حدود میں سترہ توپوں کی سلامی کا اعزاز حاصل ہوا۔  فروری ۱۸۷۷ء ۱۲۹۴ھ ۱۸؍ محرم بھوپال واپس پہنچے۔  ۲۷؍ فروری ۱۸۷۷ء ۱۲۹۴ھ ۱۳؍ صفر انگریزی حکومت کے حدود میں سلامی کا اعزاز حاصل ہونے کی خوشی میں بھوپال میں جشنِ مسرت منعقد ہوا۔   ۱۸۷۹ء ۱۲۹۶ھ  سلطان ترکی عبد الحمید خاں کی طرف سے تمغہ مجیدی درجہ دوم کا اعزاز۔  ۲۱؍ مارچ ۱۸۸۱ء ۱۲۹۸ھ  الزامات عائد کیے گئے۔ تصنیف و تالیف کے کام سے روک دیا گیا۔   ۱۸۸۱ء ۱۲۹۸ھ ۳؍ ذی الحجہ قدسیہ بیگم نے اپنی تمام جائداد و جاگیر کا مالک و مختار نواب شاہ جہاں بیگم کو بنا دیا۔