کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد1) - صفحہ 44
مولف رحمہ اللہ نے آیات کو سورتوں اور آیات نمبر کے بغیر ہی ذکر کیا تھا۔ 2۔تمام احادیث و آثار کی مقدور بھر تحقیق و تخریج کی گئی ہے۔ جس حدیث کے ضعف کی علت و سبب پر اطلاع ہوئی، اسے اختصار کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے، کیوں کہ عصر حاضر میں قلتِ علم اور انتشارِ جہل کے سبب اگر کسی ضعیف یا موضوع روایت کا ذکر سببِ وضع یا علتِ ضعف کو بیان کیے بغیر کیا جائے، تو اس کے نتیجے میں کئی طرح کے مفاسد اور نقصانات کے جنم لینے کا اندیشہ ہوتا ہے۔[1] 3۔کتب مذکورہ بالا کی زبان اور اندازِ بیان کو حتی المقدور سہل اور آسان بنانے کی سعی کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ہم نے بنیادی طور پر یہ کوشش کی ہے کہ مولف رحمہ اللہ کے کلام کے مفہوم و معنی میں کسی قسم کا تغیر نہ کیا جائے اور الفاظ کی صرف اسی قدر تسہیل و تیسیر کی جائے کہ قارئین کرام مولف رحمہ اللہ کے مقصود و مدعا کو بہ آسانی سمجھ جائیں ۔ تاہم ناظرین کرام مطالعہ کتب کے دوران میں قدیم زبان کی حلاوت و طراوت کو ضرور محسوس کریں گے، کیوں کہ ہم نے ہر ہر لفظ کو بدلنے اور اس کا ترجمہ کرنے کے بجائے مشکل و نامانوس الفاظ کی تسہیل اور اسلوبِ بیان کو آسان بنانے کی مقدور بھر کوشش کی ہے۔ 4۔ان کتب میں مذکور تمام آیات، احادیث و آثار اور عربی و فارسی عبارات و اشعار کا ترجمہ کیا گیا ہے اور انھیں بریکٹوں [] کے درمیان درج کیا گیا ہے۔ 5۔ان کتب میں منقول تمام عبارات کا حتی الامکان اصل مصادر و مراجع کو مد نظر رکھتے ہوئے مقارنہ کیا گیا ہے، جس کی بدولت کئی طباعتی اغلاط کی تصحیح ہوگئی ہے۔
[1] ی اور احمد رضا خان بریلوی (۱۲۷۲ھ۔ ۱۹۴۰ء) نے اس کی شرح ’’المستند المعتمد‘‘ کے نام سے لکھی۔ یہ متن اور اس کی شرح دونوں ہی ائمہ سلف کے برخلاف متکلمین کی روش پر غیر اسلامی عقائد و افکار کو ملمع سازی کے ذریعے عقیدہ توحید کے نام پر پیش کرتے ہیں ۔  افسوس کہ عصرِ حاضر میں بعض لوگ سلفِ امت اور ائمہ محدثین کی اتباع پر مبنی اس طرزِ عمل کو بڑا ناروا اور غیر محمود سمجھتے ہیں ، بلکہ حفاظتِ حدیث کی اساس پر قائم اس علم پر مختلف طریقوں سے اظہارِ نفرین کرتے رہتے ہیں اور طرفہ تماشا یہ کہ بسا اوقات اس طنز و تشنیع میں پیش پیش وہ لوگ ہوتے ہیں ، جو اس فن کے اصول و قواعد سے ناواقف اور اس علم سے بے بہرہ ہوتے ہیں اور ان کا دامن اس مبارک علم کی خدمت سے عموماً خالی ہوتا ہے۔ فیا للعجب وضیعۃ الأدب!!