کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد1) - صفحہ 43
سے نقل کیا ہے اور جہاں جہاں ان کی آرا عقائدِ سلف کے مخالف ہیں ، اس کی نشاندہی کی ہے اور کتاب و سنت کے دلائل سے اس کی تردید کی ہے۔ اس کے دوران میں اہل سنت اور ائمہ محدثین کے نزدیک راجح عقائد کا بھی تفصیل سے تذکرہ کیا ہے۔ یہ کتاب ایک مقدمے، انیس فصلوں اور خاتمے پر مشتمل ہے۔ مقدمہ کتاب میں علمِ سلف کی علمِ خلف پر فضیلت بیان کی گئی ہے۔ یہ مبحث امام ابن رجب رحمہ اللہ کی کتاب ’’فضل علم السلف علی الخلف‘‘ سے ماخوذ ہے۔ پھر کتاب کی انیس فصلوں میں مختلف فرقوں کے عقائد کو ان کے معتبر علما اور مستند مصادر سے نقل کیا گیا ہے۔ مولف رحمہ اللہ نے تمام فرقوں کے عقائد ذکر کرنے کے بعد ایک مستقل فصل میں ہر فرقے کے عقیدے میں پائی جانے والی غلطیوں کو درج کیا تھا اور ان پر تعاقب کیا تھا۔ ہم نے زیرِ نظر اشاعت میں مولف رحمہ اللہ کے اس نقد و تبصرے کو ہر فصل میں اس کے متعلق مقام میں حواشی میں درج کر دیا ہے، تاکہ اس سے استفادہ کرنے میں سہولت پیدا ہو جائے اور مولف رحمہ اللہ کا مقصود و مدعا بہ آسانی ذہن نشین ہوجائے۔ کتاب کی آخری فصل میں سلفِ امت اور ائمہ محدثین کے نزدیک راجح عقائد کا تذکرہ کیا گیا ہے، تاکہ تمام فرقوں کے عقائد جاننے کے بعد صحیح عقائد کی معرفت ذہن نشین ہوسکے اور ہر مسلمان ان کے مطابق اپنے عقیدے کو ڈھال لے۔ خاتمہ کتاب میں کلماتِ کفر و شرک اور ریاکاری کا تفصیلی تذکرہ کیا گیا ہے، جو امام شعرانی کی کتاب ’’المنن الکبریٰ‘‘ قاضی ثناء اﷲ پانی پتی کی کتاب ’’ما لا بد منہ‘‘ اور علامہ ابن حجر مکی کی کتاب ’’الزواجر عن اقتراف الکبائر‘‘ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب مولف رحمہ اللہ کی زندگی ہی میں ۱۳۰۵ھ کو مطبع انصاری دہلی سے دو سو اڑتالیس صفحات میں شائع ہوئی تھی۔[1] اسلوبِ تحقیق و تسہیل: 1۔مذکورہ بالا کتب میں مندرجہ تمام سورتوں کے نام اور آیات کی ترقیم کا اہتمام کیا گیا ہے، کیوں کہ
[1] مولف رحمہ اللہ کی زندگی ہی میں اس کتاب کا اختصار ’’خلاصۃ المعتقد‘‘ کے نام سے ہوا تھا، جو مطبع سعید المطابع بنارس سے مولانا محمد سعید بنارسی رحمہ اللہ کی تصحیح کے ساتھ ۱۳۰۶ھ میں شائع ہوا تھا۔ نیز اس نام ’’المعتقد المنتقد‘‘ سے ایک کتاب مولوی فضل الرسول قادری بدایونی (۱۲۱۳۔ ۱۲۸۹ھ) نے تحریر (