کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد1) - صفحہ 39
الانفکاک عن مراسم الإشراک: یہ رسالہ شاہ اسماعیل شہید رحمہ اللہ کی کتاب ’’تقویۃ الإیمان‘‘ کا اختصار ہے، جو ایک مقدمے، پانچ فصلوں اور خاتمے پر مشتمل ہے۔ اس میں مولف رحمہ اللہ نے شرک کی حقیقت و اقسام اور اس کا انجام بیان کیا ہے، پھر شرک کی چار قسموں : 1۔شرک في العلم،2۔شرک في التصرف، 3۔شرک في العبادۃ اور 4۔ شرک في العادۃ پر تفصیلی کلام کیا ہے۔ اس کے بعد خاتمہ کتاب ہے، جو نواب صاحب رحمہ اللہ کا تحریر کردہ ہے، جس میں انھوں نے نجاتِ اخروی کے حصول کا طریقہ بیان کیا ہے۔ دعوۃ الداعِ إلی إیثار الاتباع علی الابتداع: اس کتاب میں اتباعِ سنت اور بدعت کی مذمت کا بیان ہے۔ یہ کتاب شاہ اسماعیل شہید رحمہ اللہ کی کتاب ’’رد الإشراک‘‘ کے دوسرے باب کے اردو ترجمے ’’تذکیر الإخوان‘‘ کی تلخیص ہے۔ دراصل شاہ اسماعیل شہید رحمہ اللہ نے توحید و شرک اور سنت و بدعت سے متعلق ایک کتاب ’’رد الإشراک‘‘ عربی میں تالیف کی[1] جو دو ابواب پر مشتمل تھی۔ پہلے باب میں توحید کی اہمیت اور شرک کی مذمت ذکر کی گئی تھی اور دوسرے باب میں اتباعِ سنت اور اجتنابِ بدعت کے موضوع پر تفصیل بیان کی گئی تھی۔ خطہ برصغیر کے عوام میں چونکہ اردو زبان متداول تھی، اس لیے کتاب کی افادیت کے پیشِ نظر شاہ شہید رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’رد الإشراک‘‘ کے باب اول کا ترجمہ ’’تقویۃ الإیمان‘‘ کے نام سے کیا، جو بے حد مقبول ہوا اور لاکھوں لوگوں کی رشد و ہدایت کا باعث بنا۔ شاہ شہید رحمہ اللہ ’’رد الإشراک‘‘ کے دوسرے باب کا ترجمہ بھی کرنا چاہتے تھے، لیکن اس خواہش کی تکمیل سے قبل ہی آپ شہادت پا گئے، تو شاہ صاحب رحمہ اللہ ہی کے ایک شاگرد مولانا محمد سلطان خاں صاحب نے باب دوم کا ۱۲۵۰ھ میں ترجمہ کیا، جو ’’تذکیر الإخوان بقیۃ تقویۃ الإیمان‘‘ کے نام سے ۱۲۹۳ھ میں مطبع فاروقی دہلی سے شائع ہوا۔ زیرِ نظر کتاب ’’دعوۃ الداع إلی إیثار الاتباع علی الابتداع‘‘ اسی ’’تذکیر الإخوان‘‘
[1] نواب صاحب رحمہ اللہ نے اس کتاب کی احادیث کی تخریج و تحقیق پر مشتمل ایک کتاب ’’الإدراک بتخریج أحادیث رد الإشراک‘‘ بھی عربی میں تالیف کی ہے۔