کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد1) - صفحہ 38
آٹھویں فصل میں مجاذیب کے خارق عادات امور کی حقیقت بیان کی گئی ہے۔
یہ ترجمہ بروز سوموار سات شوال ۱۳۰۵ھ کو ایک دن میں مکمل ہوا اور اڑتیس صفحات میں شائع ہوا۔
7۔فتح الباب لعقائد أولي الألباب:
نواب صاحب رحمہ اللہ اس کتاب کی ترتیب و اسلوب سے متعلق فرماتے ہیں :
’’زیر نظر رسالے میں معتمد علیہ کتابوں کے طرز پر عقائدِ اسلام کو بیان کیا جائے گا۔ اس میں ہر مسئلہ قرآن و حدیث کی دلیل سے مدلل ہوگا۔ کوشش یہ ہوگی کہ دسیوں دلائل میں سے چند دلیلوں کا انتخاب کیا جائے، کیوں کہ مختصر کتاب کی تالیف کا ارادہ ہے۔ جس عقیدے میں اتفاقاً کہیں اہلِ علم کا اختلاف ہوا ہے، وہاں راجح قول یعنی ظاہرِ کتاب و سنت کے موافق کو بیان کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں سلف صالحین یعنی صحابہ رضی اللہ عنہم ، تابعین اور تبع تابعین رحمہم اللہ کے عقائد کو پیش کیا گیا ہے، کیوں کہ انھیں کا سمجھا ہوا متفقہ عقیدہ صحیح عقیدہ ہے اور انھیں کے عقائد پر چل کر ہدایت مل سکتی ہے۔‘‘
مولف رحمہ اللہ نے اس کتاب کو آٹھ ابواب میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے باب میں رب العالمین کی معرفت، دوسرے باب میں اسماے الٰہیہ اور رویتِ ربانی، تیسرے میں خلقِ افعال، چوتھے میں نبوت، ملائکہ، کتب سماویہ، یومِ آخرت اور اِرسالِ رسل کی حکمت، پانچویں میں ایمانیات، چھٹے میں متفرق عقائد، ساتویں میں امامت و خلافت اور آٹھویں باب میں عقیدہ و عمل میں سیرتِ سلف کا تذکرہ کیا ہے اور آخر میں خاتمہ کتاب میں تقوے کی اہمیت و تمسک پر زور دیا ہے۔
یہ کتاب ایک ہفتے کی قلیل مدت میں ۱۸؍ جمادی الآخرہ ۱۳۰۲ھ کو ختم ہوئی اور مطبع مفید عام آگرہ سے ۱۳۰۲ھ کو ایک سو بتیس (۱۳۲) صفحات میں اشاعت پذیر ہوئی۔
بعد ازاں یہ کتاب ’’عقیدۃ المؤمن‘‘ کے نام سے مولانا عبد المعید عبد الجلیل سلفی حفظہ اللہ کی تلخیص و ترتیب کے ساتھ جامعہ سلفیہ بنارس (انڈیا) سے اکتوبر ۱۹۸۶ء کو شائع ہوئی۔ ہم نے زیر نظر اشاعت میں اسی ’’عقیدۃ المؤمن‘‘ کو شامل کیا ہے، لیکن اصل کتاب کی اولین طباعت کو مدنظر رکھ کر کتاب کی تصحیح، اضافات، مزید تسہیل اور تحقیق و تخریج کے ذریعے اس طبع کو مزید بہتر بنانے کی مقدور بھر کوشش کی ہے۔