کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد1) - صفحہ 34
اس رسالے میں نواب صاحب رحمہ اللہ نے سب سے پہلے حدیثِ جبریل کی مختصر توضیح اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی ہے، پھر ایمان کا مختصر تعارف، اس کے ارکان، درجات، کلمہ توحید کے فضائل اور بعض دیگر مسائلِ عقیدہ کو اختصار کے ساتھ تحریر کیا ہے۔
یہ رسالہ مولف رحمہ اللہ نے بروز بدھ نو جمادی الآخرہ ۱۳۰۵ھ کو تالیف کیا تھا۔ اس کی تالیف دو دنوں میں مکمل ہوئی اور مولف رحمہ اللہ کی زندگی ہی میں یہ کتابچہ چونتیس (۳۴) صفحات میں شائع ہوا۔[1]
2۔ اللواء المعقود لتوحید الرب المعبود:
اس رسالے میں توحید کے آٹھ درجات کا بیان ہے۔ یہ کتابچہ دراصل علامہ محمد بن احمد حفظی (۱۲۲۲ھ) کے عربی رسالے ’’درجات الصاعدین إلی مقامات الموحدین‘‘ کا ترجمہ و تہذیب ہے، جس میں حسبِ ضرورت مولف رحمہ اللہ نے بعض اضافات بھی کیے ہیں ۔
نواب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’اس رسالے میں اختصار کے ساتھ توحید کے مراتب کا بیان کرنا مقصود ہے، جو شخص توحید کے ان مراتب کو معلوم کر لے گا اور دل سے ان کی تصدیق کرے گا، وہ اسفل سافلین سے نکل کر اعلیٰ علیین میں پہنچ جائے گا۔ ان شاء اللّٰه تعالیٰ‘‘
نیز فرماتے ہیں :
’’یہاں ’’درجات الصاعدین إلی مقامات الموحدین‘‘ کا خلاصہ کچھ ضروری اضافوں کے ساتھ مکمل ہوا۔ اس رسالے کا ترجمہ اگرچہ لاہور میں طبع ہوچکا ہے، لیکن اصل و ترجمہ دونوں غلطیوں سے خالی نہیں ہیں ، لہٰذا اس جگہ صرف خلاصے پر اکتفا کیا گیا ہے۔ جو شخص اس کتاب کے مضامین کو بہ نظرِ غور سمجھ لے گا، اس پر ظاہراً اور باطناً شرکیہ اقوال، افعال، اعمال اور احوال کا سمجھنا بہت آسان ہوجائے گا، اس لیے کہ شرک کی
[1] مولف رحمہ اللہ نے دیگر ارکانِ اسلام سے متعلق بھی مختصر رسائل:1۔تعلیم الصلاۃ،2۔تعلیم الزکاۃ، 3۔تعلیم الصیام، 4تعلیم الحج تالیف کیے تھے اور اسی طرح ’’تعلیم الذکر والدعائ‘‘ کے نام سے بھی ایک رسالہ آپ کی مولفات میں ملتا ہے۔ یہ تمام رسائل بفضلہ تعالیٰ آنے والے مجموعات میں اشاعت پذیر ہوں گے۔ ان شاء اللّٰه العزیز