کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد1) - صفحہ 33
موصوف محترم شیخ ابو خالد فلاح المطیری حفظہ اللہ سے متعلق یہ امر بالخصوص قابل ذکر ہے کہ انھیں نواب صاحب رحمہ اللہ کی شخصیت اور ان کے علوم و آثار سے بڑی گہری لگن بلکہ عقیدت ہے۔[1] چنانچہ جمعیۃ احیاء التراث الاسلامی کویت کے ذیلی شعبے لجنۃ القارۃ الہندیہ کے زیر اہتمام نواب صاحب رحمہ اللہ کی علمی تراث کے احیا کی خاطر یہ علمی مشروع شروع کیا گیا ہے، جس سے نواب صاحب رحمہ اللہ کی مولفات کو حسبِ ضرورت تحقیق و ترجمہ اور تسہیل کے ساتھ مناسب ترتیب سے مجموعات کی شکل میں شائع کرنا مقصود ہے۔ اس مقصد کے پیشِ نظر محترم مولانا عارف جاوید محمدی حفظہ اللہ نے پاک و ہند کے مختلف مدارس و جامعات اور مکتبات سے نواب صاحب رحمہ اللہ کی تصانیف کو جمع کیا، جس کے دوران میں نواب صاحب رحمہ اللہ کی مولفات کے بعض قلمی نسخے بھی دستیاب ہوئے ہیں ، جو جلد ہی ایڈٹنگ کے بعد شائقینِ علم کی خدمت میں پیش کیے جائیں گے۔ ان شاء اللّٰه العزیز اس سلسلے میں سب سے پہلے قارئین کی خدمت میں نواب صاحب رحمہ اللہ کی عقیدہ توحید سے متعلق پندرہ کتب کو تحقیق و تسہیل کے بعد پیش کیا جا رہا ہے اور بقیہ کتب بھی موضوعاتی ترتیب کے ساتھ آنے والے دنوں میں شائع کی جائیں گی۔ ان شاء اللّٰه العزیز مجموعہ رسائلِ عقیدہ: اس اولین مجموعے میں شامل کتب و رسائل کا مختصر تعارف حسبِ ذیل ہے: تعلیم الإیمان: اس مختصر رسالے میں مولف رحمہ اللہ کے الفاظ میں ’’ایمانِ کامل کا بیان ہے، جو دخولِ جنت کا وسیلہ جمیلہ ہے۔‘‘
[1] اسی عقیدت کے زیر اثر محترم شیخ ابو خالد حغظہ اللہ نے ایک بار پاکستان اور دو دفعہ ہندوستان کا سفر کیا ہے۔ موصوف نے پاکستان کا سفر دار الدعوۃ السلفیہ لاہور میں نواب صاحب رحمہ اللہ کی مولفات کا مشاہدہ کرنے کے لیے کیا تھا، چنانچہ وہ شدید گرمی اور حبس کے عالم میں ساری رات نواب صاحب رحمہ اللہ کی مولفات کو ملاحظہ کرتے رہے۔ اسی طرح ہندوستان کا سفر نواب صاحب کی جاے سکونت، محلات اور دیگر اماکن کی سیاحت کے لیے کیا، جس سے ایک طرف قلبی لطف و سرور ملا تو ساتھ ہی اس رحلے سے بیش بہا علمی فوائد بھی سمیٹے۔