کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد1) - صفحہ 251
[اہل کتاب اپنے دین میں بہتر (۷۲) فرقے ہوگئے اور یہ امت یقینا تہتر فرقے ہو جائے گی۔ وہ اصحاب اہوا ہیں جو سب کے سب جہنم میں جائیں گے، مگر ایک فرقہ اور یہ جماعت ہے۔ قریب ہے کہ میری امت میں وہ قومیں نکلیں گی جن میں اہوا اس طرح سرایت کریں گی جس طرح کہ سگ گزیدہ میں کتے کی بیماری سرایت کرتی ہے کہ اس کا کوئی جوڑ اور رگ نہ بچے گی، مگر اس میں ہویٰ داخل ہو گی۔ اللہ کی قسم اے عرب کی جماعت! اگر تم لوگ اس شریعت ودین کو قائم نہ کرو گے جس کو محمد صلی اللہ علیہ و سلم لائے ہیں تو تمھارے علاوہ دوسرے لوگ زیادہ لائق ہیں کہ وہ اس کو قائم نہ کریں ]
اہلِ حدیث کی فضیلت:
المختصر ان حدیثوں میں خبر دی گئی ہے کہ امتِ اسلام بھی گذشتہ امم کے مثل تہتر (۷۳) فرقے ہو جائے گی، پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے سب کا حکم بیان کر دیا کہ بہتر (۷۲) دوزخی اور ایک ان میں بہشتی ہو گا۔ پھر بہشتی فرقے کا نشان بتا دیا کہ جو میری اور میرے اصحاب کی راہ پر ہیں وہی ناجی ہوں گے۔ پس اس میں کچھ شک نہیں ہے کہ ان بہتر (۷۲) فرقوں نے ویسا ہی خوض کیا، جیسا کہ ان سے اگلے لوگوں نے کیا تھا اور سب راہِ راست اتباعِ کتاب وسنّت سے منحرف ہو گئے۔ ایک فرقہ اہلِ سنت وجماعت کا باقی رہ گیا تھا، اب اُن میں بھی حدوثِ منکرات وبدعات اور انواعِ شرک وکفر کا چلن ہو گیا ہے۔ ان میں باہم خانہ جنگی رہتی ہے اور ہر کوئی ایک دوسرے کی تکفیر، تضلیل، تبدیع اور تنقیص کرتا ہے۔ صرف ایک گروہ اہلِ حدیث کا، جو خالص کتاب و سنت کا متبع و سیرت سلف اول کا پیروکار ہے، بحمدہ تعالیٰ ہنوز ان آفاتِ اختلافات اور تنازع واعتساف سے کسی قدر عافیت وامن میں ہے، کیوں کہ حدیث نبوی ہے:
(( لَا تَزَالُ طَائِفَۃٌ مِنْ أُمِّتِيْ ظَاھِرِیْنَ عَلَی الْحَقِّ۔۔۔ الخ )) [1] ہمیشہ یہ لوگ منصور رہیں گے، اگرچہ قوت و تعداد میں مجمع موئے سیاہ کے درمیان ایک موئے سفید کے مانند ہوں گے۔
[1] نس بن مالک کی حدیث کو احمد نے اپنی مسند (۳/۱۲۰) میں ، ابن ماجہ نے کتاب الفتن (۳۹۹۳) میں اور آجری نے کتاب الشریعہ (۲۵، ۲۶، ۲۷) میں روایت کیا ہے۔ بوصیری نے زوائد میں کہا ہے کہ اس کی سند صحیح ہے اور اس کے روات ثقہ ہیں ۔ عمرو بن عوف اشجعی، ابو امامہ، ابوالدردائ، واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہم کی حدیث کو طبرانی نے روایت کیا ہے۔ دیکھئے: مجمع الزوائد (۶/۲۵۸، ۲۵۹) ومرعاۃ المفاتیح (۲۷۶۔ ۲۷۷)۔
یعنی میری امت کی ایک جماعت کے لوگ ہمیشہ حق پر قائم رہیں گے۔ اس حدیث کو امام مسلم (۶/۵۲) اور امام ابو داؤد (۴۲۴۴) نے بیان کیا ہے۔