کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد1) - صفحہ 215
ایمان و توحید کی تجدید: توحید کے بیان اور شرک کے رد پر بہت سی مستقل کتابیں موجود ہیں ، آدمی کو چاہیے کہ وہ بیشتر وقت ان کتب کا مطالعہ کیا کرے، تا کہ علمِ توحید تازہ ہوتا رہے۔ حدیث میں آیا ہے: (( جَدِّدُوْا إِیْمَانَکُمْ بِقَوْلِ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ )) [1] [لا إلٰہ إلا اللّٰہ کے ورد کے ساتھ اپنے ایمان کی تجدید کرتے رہو] سو ایمان کی تجدید تب ہی ممکن ہے جب بندہ زبان ترجمانِ ایمان سے بار بار اس کلمے کو پڑھتا رہے اور اس کے معانی کو قرآن و سنت کے بیان اور علماے موحدین کی توضیح کے مطابق بہ خوبی ذہن نشین کر لے اور اس کے مقتضا پر حتی الامکان عمل پیرا ہو۔ اللہ کی جنت اتنی بھی سستی نہیں : ہر شخص کو چاہیے کہ وہ اس بات کو اچھی طرح جان لے کہ اللہ تعالیٰ کا سودا بہت مہنگا ہے اور وہ سودا اس کی جنت ہے۔ جنت کا مل جانا کوئی آسان بات نہیں ہے کہ شرکیہ افعال کے باوجود اور حکم توحید کے مطابق عمل نہ کرنے اور صرف کلمہ گو ہونے سے میسر آ جائے۔ آدمی دنیا کے لیے تمام عمر صرف کر دیتا ہے اور ہزاروں گناہوں کا مرتکب ہوتا ہے، پھر بھی بہ قدر چاہت دنیا ہاتھ نہیں آتی، پھر وہ آخرت جس کے لیے کوئی محنت و مشقت نہیں کی ہے اور عملِ صالح بجا نہیں لایا ہے، ایمان کو درست نہیں رکھا ہے، توحید اور کفر و شرک کا فرق نہیں سمجھا ہے، بلکہ بعض انواعِ شرک کو شرک ہی نہیں جانا ہے اور بدعت کو حسنہ کہہ کر بجا لایا ہے اور قلبی و قالبی کبیرہ گناہوں سے احتراز نہیں کیا ہے تو وہ جنت ایسے مفت میں کیسے میسر آ جائے گی؟ مسلم ہوشیار باش! ہر شخص پر فرض ہے کہ اس امر پر غور و فکر کر کے اپنی جان کو اور اپنے گھر والوں کی جان کو آتش جہنم سے بچائے اور حصولِ توحید اور شرک کی تمام اقسام کے ترک پر اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بجا لائے۔ جب وہ مراتبِ توحید کو سمجھ لے اور ان کے مطابق اس کا عقیدہ، عمل اور حال درست ہو جائے تو اس نعمتِ عظمی کو
[1] مسند أحمد (۲/۳۵۹) مصنف عبد الرزاق (۶/۲۰۸) مستدرک الحاکم (۴/۲۸۵)